پاک انڈونیشیا ترجیحی تجارتی معاہدے میں کیمیکلز ،ڈائز آئٹمز شامل کرنے کا عندیہ

وفود کے تبادلے،جوائنٹ وینچر سے تجارت کو متوازن بنایاجاسکتا ہے،خواجہ عارف کپور

جمعہ 11 دسمبر 2015 19:08

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔11 دسمبر۔2015ء) انڈونیشیا کے قونصل جنرل ہادی سانتوسو نے پاکستان کیمیکلز اینڈ ڈائز مرچنٹس ایسوسی ایشن (پی سی ڈی ایم اے )کی تجویز پر اتفاق کرتے ہوئے پاکستان اور انڈونیشیا کیدرمیان ترجیحی تجارتی معاہدے( پی ٹی اے) کی فہرست میں کیمیکلز اینڈ ڈائز آئٹمز شامل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ پی سی ڈی ایم اے کے دورے کے موقع پر انڈونیشن قونصل جنرل نے ایسوسی ایشن سے آئٹمز کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس ضمن میں اپنی حکومت سے بات کریں گے۔

اجلاس میں انڈونیشیا کے کمرشل،ٹریڈ اور اسسٹنٹ قونصلر، ایسوسی ایشن کے چیئرمین خواجہ عارف کپور،وائس چیئرمین عبدالصمد،عارف بالا گام والا، مبین بشیر،خرم زرار،ناصرکھاجو ،ثاقب فیاض ،زاہد عمر و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پرقونصل جنرل نے انڈونیشین کیمیکلز اینڈ ڈائز کے بڑے پاکستانی امپورٹر خرم ضرار کو تعریفی شیلڈ پیش کی۔قونصل جنرل نے پاکستانی تاجروصنعتکاروں کو انڈونیشیا میں کاروبار کرنے اور سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے انڈونیشیا میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچرز کے وسیع مواقع موجود ہیں نیزتجارت کے ساتھ سیاحت کا فروغ بھی ممکن بنایاجاسکتا ہے ۔

انہوں نے پاکستانی تاجروں کو کاروباری مواقعوں سے فائدہ اٹھانے پر زور دیتے ہوئے پیشکش کی کہ انڈونیشیا میں کاروبار کرنے کے خواہش مند پاکستانیوں کو صرف3گھنٹے میں تجارتی لائسنس جاری کریں گے جبکہ پی سی ڈی ایم اے کی سفارش پر ترجیحی بنیا دپر ایک روز میں بزنس ویزہ جاری کیاجائیگا۔پی سی ڈی ایم اے کے چیئرمین خواجہ عارف کپور نے پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان باہمی تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کی کوششوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے مابین تجارت غیر متوازن ہے تاہم تجارتی وفود کے تبادلے اور تجربات سے مستفید ہو کر تجارتی حجم میں اضافہ کیاجاسکتا ہے کیونکہ پاکستان کی انڈونیشیا کے لیے برآمدات کم جبکہ درآمدات زیادہ ہیں اس جانب توجہ دے کر تجارت کو متوازن بنایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان2012میں طے پانے والے ترجیحی تجارتی معاہدے( پی ٹی اے) کی فہرست میں کیمیکلز اینڈ ڈائز آئٹمز بھی شامل کیے جائیں تاکہ معاہدے سے زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہو سکیں۔انہوں نے انڈونیشن تاجروسرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری اور جوائنٹ وینچر کی دعوت دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے تاجروں کے آپس میں روابط استوار ہونے سے تجارت کی نئی راہیں ہموار ہوں گی اور باہمی اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا جو دوطرفہ باہمی تجارت کے فروغ کا باعث ہو گا۔انہوں نے قونصل جنر ل سے پی سی ڈی ایم اے کی سفارش پر ترجیحی بنیادوں پر ملٹی پل ویزے کے اجراء کی بھی درخواست کی۔