پاکستانی سپیرے کا حیرت انگیز کمال۔ زہریلے سانپ کو ناک میں ڈال کر منہ سے نکال لیتا ہے

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی ہفتہ 12 دسمبر 2015 13:45

پاکستانی سپیرے کا حیرت انگیز کمال۔ زہریلے سانپ کو ناک میں ڈال کر منہ ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12دسمبر2015ء)ایک پاکستانی سپیرا اپنے تماش بینوں کو محظوظ کرنے کے لیے اپنی ناک میں زہریلا سانپ ڈالتا ہے اور پھر اسے منہ سے نکال لیتا ہے۔ 30 سالہ اقبال جوگی کا تعلق کراچی کے ساتھ ایک گاؤں سے ہے۔ وہ 8 بچوں، 5 بیٹیوں اور3 بیٹوں ، کا باپ ہے۔وہ گذشتہ 12 سالوں سے اس مخصوص حیرت انگیز کرتب کا مظاہرہ کر رہا ہے۔وہ زیادہ تر سکولوں اور شادیوں کی تقریبات میں اپنے اس حیرت انگیز فن کا مظاہرہ کرتا ہے۔

اقبال جوگی جس سانپ کو اپنی ناک میں ڈال کر منہ سے نکالتا ہے ، اس کی لمبائی دو فٹ ہوتی ہے۔ اپنی ہر پرفارمنس سے اقبال کو زندگی خطرے میں ڈالنے کے عوض چند سو روپے ملتے ہیں۔ اقبال جوگی اپنے اس مخصوص کرتب کی بدولت سپیروں میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اقبال جوگی کو بھی اپنے فن پر فخر ہے۔وہ بتاتا ہے کہ جب وہ ناک میں سانپ ڈالتا ہے تو لوگ منہ سے سانپ کے نکلنے کا انتظار کرتے ہیں، جب سانپ باہر آ جاتا ہے تو وہ سانپ اور مجھے زندہ دیکھ کر خوشی سے چیخیں مارتے ہیں۔

اقبال کا کہنا ہے کہ کچھ سال پہلے ایک کالج میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک سانپ نے اس کے منہ میں کاٹ لیا مگر قسمت اچھی تھی کہ ہسپتال میں تین دن بے ہوش رہنے کے بعد اس کی زندگی بچ گئی۔اقبال نے بتایا کہ سانپ باہر آنے ہی والا تھا کہ اس نے میرے منہ میں ڈنک مارلیا ، جس کے ایک سیکنڈ بعد ہی میں بے ہوش ہوگیا۔ تین دن ہسپتال میں بے ہوش رہنے کے بعد مجھے ہوش آیا۔

اقبال کا ماننا ہے کہ اسے نئی زندگی اس کے استاد نے دی ہے، جس بے ہوشی کے دوران منتروں اور دعاؤں سے اس کا خیال رکھا۔ اس واقعے کے بعد بھی اقبال اس خطرناک کام کوکرنے سے باز نہیں آیا۔ اقبال کا کہنا ہے کہ مجھے معلوم ہے کہ میں یہ کرتب دکھاتے ہوئے مر بھی سکتا ہوں مگر اس کے علاوہ روزی روٹی کمانے کا میرے پاس کوئی ذریعہ نہیں۔ اقبال کا کہنا ہے کہ ہردفعہ کرتب دکھانے سے پہلے وہ دعا کرتا ہے کہ سانپ اسے ہلاک نہ کر دے تاکہ وہ اگلا کرتب بھی دکھا سکے۔ اقبال کی خواہش ہے کہ اس کے فن کو قومی سطح پر سراہا جائے۔