اسلام آباد : مجھے اطلاع ہے کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کسی ایک شخص کی وجہ سے کی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی کی قیادت سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو متنازع نہ بنایا جائے ، کچھ بھی ہو ہمیں‌یہ تسلیم کرنا پرے گا کہ ایم کیو ایم تحفظات کے باوجود کراچی آپریشن کے حق میں ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا پریس کانفرنس سے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 12 دسمبر 2015 16:54

اسلام آباد : مجھے اطلاع ہے کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کسی ایک شخص ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 12 دسمبر 2015 ء) : Ø پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف ڈھائی سال قبل کراچی آپریشن شروع کیا گیا ۔ ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کراچی میں فوج کی تعیناتی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ کراچی میں ایم کیو ایم کے مطالبے پر آپریشن کا آغاز کیا گیا۔فاروق ستار نے 2013 میں کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ رکھا تھا۔

لیکن ہم افواج پاکستان کو گلیوں میں کھڑا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے کپتان چیف منسٹر سندھ ہیں۔کراچی میں ہونے والا رد عمل پورے پاکستا ن میں ہوتا ہے۔کراچی میں رینجرز کی زیر نگرانی آپریشن پر بھی سب نے اتفاق کیا۔یہ آپریشن ٹاگٹ کلنگ اور جرائم کے خلا ف شروع کیا گیا۔

(جاری ہے)

جنرل رضوان کو اضافی چھ ماہ کے لیے روکا جنرل راحیل سے بھی درخواست کی۔

جنرل راحیل نے اجازت دی کہ جب تک وفاقی حکومت کو ضرورت ہے جنرل رضوان اختر ڈی جی رینجرز رہیں گے انہوں نے ہی کراچی آپریشن کی بنیاد رکھی۔ جنرل کیانی سے جنرل رضوان کے پوسٹنگ کے وقت مزید تین ماہ کے لیے کراچی روکنے کی بھی درخواست کی۔ معاملات خوش اسلوبی سے آگے بڑھتے رہے۔ بہت لوگوں نے غلطیاں بھی کیں اور میں نے بطور وزیر داخلہ ان کی غلطیوں کو اپنے سر لیا،ان کا کہنا تھا کہ وفاق نے اپنے دائرہ میں رہ کر صوبائی حکومت اور رینجرز کو سپورٹ کیا۔

لیکن اب آپریشن کو ڈی ٹریک کرنے اور رینجرز کے معاملے کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مخصوص انداز سے ادارے کی تضحیک کی جا رہی ہے۔پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے آپریشن نہیں چلانا تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ اگر صوبے یا کسی اور ادارے کو اعتراض ہے تو یہ بات میٹنگ میں ہونی چاہئیے نہ کہ عوامی سطح پر بیان دئے جانے چاہئیں۔

پریس کانفرنس میں چوہدری نثار نے مزید کہا کہ مجھے اطلاع ہے کہ کسی ایک شخص کی خاطر یہ سب کچھ کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت سے درخواست ہے کہ رینجرز کے معاملے کو متنازعہ نہ بنایا جائے۔ اگر آپ کو رینجرز سے متعلق تحفظات تھے تو پہلے ہوم ورک کرتے۔ ہمیں یہ تسلیم کرناچاہئیے کہ ایم کیو ایم کو کراچی میں امن و امان میں دلچسپی ہے۔ رینجرز کراچی میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ہیں۔رینجرز اپنا قومی فریضہ انجام دے رہی ہے لہذٰا سب سے گذارش ہے کہ اس محب وطن فورس کی تضحیک نہ کی جائے۔