Live Updates

کرم ایجنسی بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 24افراد جاں بحق پچاس سے زائد زخمی 10کی حالت نازک

واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر کے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا سکیورٹی اہلکاروں نے دھماکے کی جگہ کو سیل کر کے ضروری شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں ہے آپریشن جاری رہے گا صدر وزیر اعظم کی مذمت کسی ملک دشمن کو اس سرزمین کو خون سے نہلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی پرویز خٹک پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو چکی ہے عمران خان کی مذمت

اتوار 13 دسمبر 2015 22:07

کرم ایجنسی بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 24افراد جاں بحق ..

پارا چنا ر /پشاور /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء) کرم ایجنسی کے صدر مقام کے بازار میں بم دھماکے کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت24افراد جاں بحق اور 50سے زائد زخمی ہوگئے زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے  واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر کے دو مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا سکیورٹی اہلکاروں نے دھماکے کی جگہ کو سیل کر کے ضروری شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے جبکہ صدر مملکت ممنو ن حسین وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مذموم کارروائیاں ضرب عضب اور دہشتگردوں کے خلاف جاری کارروائیوں کو نہیں روسکتیں ملک سے آخری دہشتگردکے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اطلاعات کے مطابق اتوار کو کرم ایجنسی کے صدر مقام پارا چنار کے عید گاہ بازار میں اس وقت دھماکا ہوا جب بڑی تعداد میں لوگ خریداری میں مصروف تھے، ذرائع نے بتایا کہ مارکیٹ کے قریب لنڈا بازار بھی موجود ہے جہاں لوگ خریداری کر رہے تھے دھماکے کی نوعیت اتنی زیادہ تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی عینی شاہدین کے مطابق تعطیل کے باعث بازار میں عمومی دنوں سے زیادہ لوگ تھے جس کے باعث حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا پولیٹیکل ایجنٹ امجد علی کے مطابق دھماکہ بارودی مواد سے کیا گیا عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد چاروں طرف بھگدڑ مچ گئی اور لوگ دیوانہ وار بوکھلاہٹ میں اپنی جان بچانے کیلئے بھاگ کھڑے ہوئے ۔

اسی دھکم پیل میں کئی لوگ ایک دوسرے کے پیروں تلے آکر کچلے گئے مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو قریبی ہسپتال منتقل کردیا ایک عینی شاہد نے ”اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 دسمبر۔2015ء “کو بتایا کہ بازار میں موجود افراد زخمیوں کو ذاتی اور نجی گاڑیوں میں ہسپتال منتقل کرتے رہے ہسپتال انتظامیہ نے 24 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے 50 سے زائد زخمیوں کو طبی امداد پہنچائی جارہی ہے۔

جن میں سے 10 کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں دھماکے میں معمولی زخمی ہونے والوں کو مرہم پٹی کر کے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی واقعہ کے بعد پاک فوج اور کرم ایجنسی میں تعینات دیگر سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا مقامی افراد نے جائے وقوعہ کے قریب سے 2 مشکوک افراد کو پکڑ کر سیکیورٹی حکام کے حوالے کردیا ہے دوسری جانب سکیورٹی اہلکاروں نے دھماکے کی جگہ کو سیل کر دیا اور وہاں سے ضروری شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیئے ۔

دوسری جانب رکن قومی اسمبلی ساجد حسین طوری نے کہا کہ دھماکہ کھلے میدان میں ہوا ہے جہاں گرم کپڑوں اور سویٹروں کی چھوٹی چھوٹی دوکانیں تھیں اور جس وقت دھماکہ ہوا اس وقت وہاں خریداروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ایم این اے نے بتایا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں مرکزی اور دیگر امام بارہ گاہوں میں پہنچائی گئی انھوں نے کہا کہ بظاہر لگتا ہے کہ یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے جس کا نشانہ پارہ چنار کے عام شہری تھے۔

انھوں نے کہا کہ پارہ چنار میں گزشتہ دو سال سے امن تھا اور علاقے میں حالات کافی حد تک بہتر ہوگئے تھے ادھر صدر مملکت ممنون حسین وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی مذموم کوششیں ضرب عضب اور دہشتگردوں کیخلاف جاری دیگر کارروائیوں کو روک نہیں سکتیں ہم نے ملک سے دہشتگردی ختم کرنے کا عزم کر رکھا ہے اور ملک دشمنوں کو چن چن کر ختم کریں گے ۔

وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا جبکہ زخمیوں کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔نواز شریف نے بیان میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ سے پیچھے ہٹنے کی گنجائش نہیں ہے۔ادھروفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے اس کی رپورٹ طلب کی۔

وزیر داخلہ نے کہاکہ دہشتگردی کے خلاف ہمارا عزم پہلے سے زیادہ مضبوط ہے اور ہم ایسی کارروائیوں کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے پشاور میں اسلامیہ کالج میں تقریب سے خطاب میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہو چکی ہے علاوہ ازیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زر داری ایم کیو ایم کے رہنماؤں وزرائے اعلیٰ پرویز خٹک عبد المالک بلوچ سید قائم علی شاہ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی ڈپٹی چیئر مین مولانا غفور حیدری صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب وزیر اعظم چوہدری عبد المجید وفاقی وزراء پرویز رشید خواجہ آصف سعد رفیق عابد شیر علی سائرہ افضل تارڑ غلام دستگیر خان سمیت سیاسی ومذہبی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ۔

وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور کیخلاف تمام پاکستانی متحد ہیں اور کسی ملک دشمن کو اس سرزمین کو خون سے نہلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی شدید الفاظ میں دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ ایسے واقعات ملک کا امن تباہ کرنے کی مذموم سازش ہیں اور تمام پاکستانیوں کو مل کر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے بھی دہشتگردی کی کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے دہشتگردی کیخلاف ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوگا ، ہم نے ملک میں قیام امن کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور جب تک اس ملک کو امن کا گہوارہ نہیں بنا لیتے ہم ایک بھی قدم پیچھے نہیں ہٹیں گے ، انہوں نے دھماکے میں جاں بحق ہونے افراد کی مغفرت کی دعا کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :