تْرک کشتی کو خبردار کرنے کے لیے روس کی فائرنگ، چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی تو کشتی نے اپنا رخ موڑ لیا

اتوار 13 دسمبر 2015 22:56

تْرک کشتی کو خبردار کرنے کے لیے روس کی فائرنگ، چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ ..

ماسکو۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13دسمبر۔2015ء) روس نے کہا ہے کہ اس کے ایک جنگی بحری جہاز نے بحیرہ ایجہ میں ماہی گیری کی ایک تْرک کشتی کو نشانہ بنایا ہے۔ روس کے بقول خطرہ تھا کہ مذکورہ کشتی روسی بحری جہاز سے ٹکرا جائے گی۔روس کی وزارت دفاع کے بیان کے مطابق ترک کشتی بحری جہاز کے 600 میٹر قریب پہنچ گئی تھی اور جب روسی جہاز سے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی تو کشتی نے اپنا رخ موڑ لیا۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے حوالے سے روس کی وزارت خارجہ نے ماسکو میں تعینات ترکی کے فوجی اتاشی کو اپنے ہاں طلب کر لیا ہے۔ترکی کی جانب سے روسی جنگی جہاز کے گرائے جانے کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ اس کے توپوں سے لیس بحری جہاز ’سمٹلوی‘ نے ترک کشتی کا نوٹس اس وقت لیا جب وہ بحری جہاز سے محض ایک ہزار میٹر دور تھی اور بحری جہاز کی جانب بڑھ رہی تھی۔

متعلقہ عنوان :