رینجرز کے اختیارات اور قیام پر کوئی پابندی لگادی گئی تو صوبے کا نظام چل سکے گا ،نہ ہی ملک کا،ارباب غلام رحیم

صوبے میں پیپلزپارٹی ،(ن) لیگ میں نورا کشتی نہیں تاہم مرکز میں ایسا ہوسکتا ہے،رہنماء (ن)لیگ کی اجلاس کے بعد گفتگو

پیر 14 دسمبر 2015 17:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 دسمبر۔2015ء) سابق وزیراعلیٰ سندھ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ڈاکٹرارباب غلام رحیم نے کہا ہے کہ رینجرز کے اختیارات اور قیام پر کوئی پابندی لگادی گئی تو صوبے کا نظام چلے سکے گا اور نہ ہی ملک کا ۔صوبے میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں کوئی نورا کشتی نہیں تاہم مرکز میں ایسا ہوسکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتائی ۔

ڈاکٹر ارباب غلام رحیم نے کہا کہ حکمرانوں نے دانستہ طور پر رینجرز کے قیام اور اختیارات کے معاملے کو ایشو بنایا ہے ۔رینجرز گزشتہ 25,26سالوں سے موجود ہے آج سے پہلے اس کی توثیق کس سے کرائی گئی ۔حقیقتاً رینجرز کے قیام اور اختیارات میں توسیع ایک حکم نامے کے ذریعہ کی جاتی ہے جو وزیراعلیٰ اب بھی کرسکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

تاہم یہ اپنے لوگوں کے خلاف کارروائی کے ڈر سے ایسا نہیں کررہے ہیں ۔

اب بھی یہ رینجرز کواختیارات دینا چاہتے ہیں لیکن پابندیوں کے ساتھ اگر کوئی پابندی لگائی گئی تو صوبے اور نہ ہی ملک میں یہ نظام چل سکے گا ۔انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ آئین کے آرٹیکل 149کی شق 4کے تحت ازخود رینجرز کو اختیارات دیں اور رینجرز آپریشن کا دائرہ کراچی سے اندرون سندھ تک بڑھائیں ۔اصل چور اور ڈاکو وہاں چھپے ہوئے ہیں ۔

حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر آئین کے آرٹیکل 245کا نفاذ بھی کرے ۔اسپیکر جانبدار ہیں وہ روزاول سے اپوزیشن کو بولنے نہیں دیتے ہیں ۔یہ اسمبلی دھاندلی کی پیداوار ہے ۔ان اسمبلیوں میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔پہلے ہمیں یہ بات سمجھ نہیں آرہی تھی لیکن بلدیاتی انتخابات میں جس طرح انہوں نے دھاندلی کی ہے اس سے ہم پر تمام حقیقت واضح ہوگئی ہے ۔ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر ہم استعفیٰ بھی دیں گے لیکن لگتا یہی ہے کہ ہمارے استعفیٰ دینے سے قبل یہ لوگ خود ہی چلے جائیں گے ۔