یمن میں میزائل حملہ میں سعودی کرنل سمیت کئی اتحادی فوجی ہلاک

muhammad ali محمد علی منگل 15 دسمبر 2015 00:51

یمن میں میزائل حملہ میں  سعودی کرنل سمیت کئی اتحادی فوجی ہلاک
یمن(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار.14دسمبر 2015 ء) یمن میں میزائل حملہ میں سعودی کرنل سمیت کئی اتحادی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ بی بی سی اردو کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق یمن میں میزائل حملے میں ایک سعودی فوجی کمانڈر اور اماراتی افسر سمیت یمن اور کئی سوڈانی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔بظاہر یہ واقعہ تب پیش آیا جب حوثی باغیوں نے سعودی قیادت میں یمن میں لڑنے والی اتحادی فوج کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا۔

خیال رہے کہ سعودی حکومت یمنی حکومت کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔باغی اور حکومتی ذرائع کا کہنا تھا کہ تعز کے صوبے میں ہونے والے حملے میں درجنوں فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب یمن میں قیام امن کے لیے سوئٹزرلینڈ میں منگل کو اقوامِ متحدہ کے امن مذاکرات شروع ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کا کہنا ہے کہ سات روزہ جنگ بندی کا آغاز گرینچ کے وقت کے مطابق شب نو بجے مذاکرات شروع ہونے کے ساتھ ہی ہو جائے گا۔

سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بیان آیا ہے کہ پیر کی صبح سعودی کرنل عبداللہ الساہیان اور اماراتی افسر سلطان الکتاب تعز صوبے کو آزاد کروانے کے لیے کیے جانے کی غرض سے جاری آپریشن کے دوران ہلاک ہوئے۔سعودی ٹی وی العربیہ کے مطابق کرنل ساہیان سعودی عرب کی خصوصی فوجوں کی سربراہی کر رہے تھے۔اتحادی فوج نے یہ نہیں بتایا کہ دیگر دو افسران کیسے مارے گئے، تاہم مقامی میڈیا اور یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دونوں کی ہلاکت تعز شہر کے جنوب مغرب میں راکٹ یا میزائل حملے میں ہوئی۔

حکومت کی حامی فوج نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ راکٹ حملے میں یمن، سوڈان، امارات اور سعودی عرب کے فوجی دستوں کو دوباب نامی علاقے میں نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں درجنوں فوجی ہلاک ہوئے۔یہ علاقہ سٹریٹیجک لحاظ سے اہم مقام باب المندب کے قریب ہے جو براہ راست بحیرۂ احمر سے ملتا ہے۔حوثی باغیوں کے حامی خبررساں ادارے سبا نیوز پر باغیوں کا بیان سامنے آیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انھوں نے سویت دور کا توچکا میزائل دشمن کے کمانڈ سینٹر پر فائر کیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حملے میں اپاچی ہیلی کاپٹروں سمیت ’بہت سی جانوں اور فوجی سازوں سامان کا نقصان‘ ہوا ہے۔اگر اس حملے کی تصدیق ہوگئی تو یہ رواں سال ستمبر میں دارالحکومت صنعا کے مشرق میں ہونے والے میزائل حملے کے بعد سب سے بڑا حملہ ہوگا۔

اس حملے میں 45 اماراتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔سعودی اتحاد میں یمن میں مارچ میں شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 5700 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔یہ جنگ تب شروع ہوئی تھی جب حوثی باغیوں نے صنعا پر قبضہ کر لیا تھا اور عدن کی جانب پیش قدمی کا آغاز کیا تھا۔یمن کی آبادی دو کروڑ دس لاکھ افراد پر مشتمل ہے اور اکثریت کو امداد کی ضرورت ہے۔اس عرصے میں اتحادی افواج اور حکومت کی حامی فوج عدن اور مارب شہر کا کنٹرول واپس لینے میں کامیاب ہوئی ہیں تاہم تعز شہر سے باغیوں کو نکالنے میں انھیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :