میرپوربھٹورو ، پرائمری اسکولز 15سالوں سے بند ہونے کے خلا ف علاقہ مکینو ں کا احتجاج

بدھ 16 دسمبر 2015 14:53

میرپوربھٹورو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16دسمبر۔2015ء) میرپوربھٹوروکے قریب گاؤں مزار چانڈیوامام ڈنوچانڈیو کے پرائمری اسکولز 15سالوں سے بند ہونے اوراساتذہ مقررنہ کرنے کے خلاف دونوں دیہات کے رہنے والوں کی جانب سے نوجوان چانڈیااتحاد کی طرف سے پریس کلب میرپور بھٹوروکے سامنے احتجاج ،تفصیلات کے مطابق میرپور بھٹورو کے قریبی دیہات گاؤں مزار چانڈیواورگاؤں امام ڈنوچانڈیو کے دیہاتیوں کی جانب سے نوجوان چانڈیا اتحاد کے ظہیرچانڈیو،شوکت چانڈیو،نوید چانڈیو،مصفطی ،چانڈیو اوردیگر کی جانب سے دونوں دیہاتوں کے پرائمری اسکولز 15سالوں سے بند ہونے اوران پرکوئی استادمقرر نہ کرنے کے خلاف پریس کلب میرپور بھٹورو کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا اورسخت نعرے بازی کی گئی،انہوں نے کہا کہ 15سالوں سے ہمارے دیہاتوں کے پرائمری اسکولز مسلسل بند ہیں اورکوئی بھی استاد مقررنہ کیاگیا ہے ہم نے بہت احتجاج کیا ہے مگرحکام بالا کی جانب سے دیہاتیوں کی ایک بھی نہ سنی گئی ہے جس کے باعث دیہاتیوں کے معصوم بچے تعلیم جیسے زیور سے محروم ہیں،دوسے تین ماہ تک ہم اپنے آپ کی مد کے تحت اپنے دیہات اپنے دیہات کے بچوں کوتعلیم دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے حکومت سندھ وزیر تعلیم ڈپٹی کمشنر سجاول سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دیہات کے اسکولز بند ہیں وہ کھلوائے جائیں اوراسکولز پراساتذہ مقررکئے جائیں دوسری صورت میں ہم بھرپور احتجاجی تحریک چلائیں گے۔

متعلقہ عنوان :