بلوچستان میں مسائل کی حل کے لئے حکومت کی سنجیدگی مظاہرہ کرنا چاہیے، دوست محمد کھوسہ

بدھ 16 دسمبر 2015 16:53

چھتر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16دسمبر۔2015ء) ضلع نصیرآباد کھوسہ سیکرٹریٹ نزد اوچ پاور میں کھوسہ جرگہ میں سابق وزیر اعلی پنجاپ سردار زادہ دوست محمد کھوسہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا موجودہ حکومت کے تمام تر اختیارات استعمال کرنے کے باوجود پنجاب میں ہمارے علاقوں میں بلدیات الیکشن میں بھاری اکثریت نہیں لے سکے لوگ ہماری مخلصی اورمحب وطنی سے با خوبی آگا ہ ہیں ہمارے خاندان کھوسہ بلوچ ہے لیکن ہم نے اپنے بلوچی روایات کو زندہ رکھا ہواہے اپنے ساتھ دینے والوں اور اپنے علاقوں میں سب قوموں کو ساتھ لیکر چلنے کی پاسداری پر گامزن ہیں آئیندہ آنے والے دور میں ملک میں سیاسی لحاظ سے ہم بڑی تبدیلی لانے کے لئے جدو جہد کررہے ہیں ملک بھر میں ہمارا قوم رہتا ہے اپنے ہم خیالوں کو ساتھ لیکر وہ سیاست کو فروغ دیں گے جس سے ملک خوشحالی کی جانب گامزن ہو سکے تعلیم یافتہ بے روز گاروں کو روز گار فراہم ہودہشت گردی بدامنی کی خاتمہ کے لئے ہمیں جتنا بھی خود اور قوم کے ساتھ ملک ملکی اداروں سے تعاون کرنے کی ضرورت پڑا ساتھ دیں گے زراعت کی شعبوں میں ترقی ہو بلوچستان میں کچھی کینال نہر کا مکمل ہونا وقت کا ضرورت ہے بنجر زمین آباد ہوں گئے غربت کا خاتمہ ہوگا سیاست میں سچائی ایمانداری کا قائل ہوں بلوچستان میں مسائل کی حل کے لئے حکومت کی سنجیدگی مظاہرہ کرنا چاہیے جس سے حالا ت خراب ہونے کی بیچ بویا گیا ہے اس بیچ خاتمہ ہونا چاہیے دنیا دور جدید میں پہنچ چکا ہے ہمیں تبدیلی کی جانب گامزن ہونا چاہیے نو جوان نسل کو تعلیم کی جابب توجہ دینا چاہیے ملک نوجوانوں کو چلانا ہے اس موقع پر کھوسہ اتحاد کے صدر حاجی میرنثار خان کھوسہ مفتی منیر عبد الناصر ریاض کھوسہ استاد غلام نبی کھوسہ سابق اسپیکر میر ظہورحسین کھوسہ غلام حیدر کھوسہ سابق تحصیل ناظم میں میر اختیا ر خان کھوسہ میر نصیر احمد کھوسہ میر اکرام اللہ کھوسہ سابق تحصیل چھتر نائب ناظم اللہ بچایا کھوسہ میر زیادخان کھوسہ میر نظام الدین کھوسہ دیگر نے بھی خطاب میں کیا آخر میں سردار زادہ دوست محمد کھوسہ نے سانحہ چھتر کے حوالے سے کہا کہ شہید ہونے پولیس آفسران میں ہمارے قوم کے اور دوسرئے قوموں کے نوجوانوں نے اپنے ملک اور اپنے فرض کی خاطر جان کا نذرانہ پیش کیا ہے بلوچستان میں کھوسہ قوم کے ساتھ جتنا زیادتیاں ہوئے سب سے بخوبی آگا ہ ہیں نہ بھرنے والے زخم ہیں کیونکہ قوم پر وار کو اپنے اوپر وار سمجھتا ہوں ملک بھر میں قوم ایک چکا ہے اب کچھ بھی برداشت نہیں کیا جائے گا اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں سیاسی لحاظ سے بھی بلوچستان میں کھوسہ قوم کو متحد کریں گئے نصیر آباد جعفر آباد صحبت پور میں کھوسہ قوم کی وہ سیاسی انقلاب لائیں گئے جس سے علاقہ میں ترقی ہوں پسماندگی کا خاتمہ ہوانسانی بنیادی سہولیات فقدان کا خاتمہ ہو