Live Updates

بچوں کے معاملے پر کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی، جمائماخان سے علیحدگی کے بعدمیرے بچے بچھڑے تو بہت دکھ ہوا، خود باپ ہوں ، شہداکے لواحقین کا غم سمجھتاہوں ، شہید بچوں کی جب تصاویر دیکھیں تو فوری دھرناختم کر کے ظالموں کے پیچھے جانے کا فیصلہ کیا، یہ کوئی سیاسی بات نہیں ، متاثرہ خاندانوں کیلئے جوکچھ ہوسکا کریں گے

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کی پہلی برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب

بدھ 16 دسمبر 2015 18:39

بچوں کے معاملے پر کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی، جمائماخان سے ..

پشاور((اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16دسمبر۔2015ء) )پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہبچوں کے معاملے پر کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی، جمائماخان سے علیحدگی کے بعدمیرے بچے بچھڑے تو مجھے بہت دکھ ہوا، میں خود باپ ہوں ، شہداکے لواحقین کا غم سمجھتاہوں ، شہید بچوں کی جب تصاویر دیکھیں تو اس وقت فیصلہ کیاکہ دھرنا وغیرہ سب کچھ چھوڑ دیں اورصرف ان ظالموں کے پیچھے جاناہے ، یہ کوئی سیاسی بات نہیں، ہماری کوتاہی ہے تو بتا ئی جائے ، متاثرہ خاندان اپنے مطالبات پیش کریں ،ہم سے جوکچھ بھی ہوا ، کریں گے ۔

وہ بدھ کوپشاور میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کی پہلی برسی کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر عمران خان نے طلباء کو خوشخبری سنائی کہ ہری پور میں خیبرپختونخوا کی سب سے بڑی اور سٹیٹ آف دی آرٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی ہری پور میں بنانے جارہے ہیں جو شہداء کے نام پر بنائی جائے گی اور جلدہی معاہدے پر دستخط ہونے والے ہیں۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ان کی والدہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں اور اسی مرض میں ہی اﷲ کو پیاری ہوگئیں ، ایمان بڑا کمزور ہواکہ وہ والدہ جواپنے بچوں کو پیار دیتی تھیں ، وہ بھی کھوگئی ہیں لیکن اسی دوران پتہ چلا کہ پاکستان میں کوئی کینسر کا ہسپتال نہیں اور آج شوکت خانم کو ہرکوئی جانتاہے ، اس وقت علم ہواکہ اﷲ تعالیٰ نے کوئی بڑا کام لینا تھا۔

عمران خان نے کہاکہ جب جمائماخان سے علیحدگی کے بعدمیرے بچے بچھڑے تو مجھے بہت دکھ ہوا، میں خود باپ ہوں ، شہداکے لواحقین کا غم سمجھتاہوں ، جہاں تک آپ لوگوں کا دھرنے پر اعتراض ہے تو وہ میری ذات کیلئے نہیں تھا، میرے پاس اپنی ذات کیلئے کسی چیز کی کمی نہیں اور نہ ہی کسی سے ذاتی لڑائی تھی ، سب کچھ ملک کیلئے کررہاہوں۔عمران خان نے کہا کہ دھرنے کے دوران شہید بچوں کی جب تصاویر دیکھیں تو اس وقت فیصلہ کیاکہ دھرنا وغیرہ سب کچھ چھوڑ دیں اورصرف ان ظالموں کے پیچھے جاناہے ، یہ کوئی سیاسی بات نہیں ہے ، عمران خان خود بھی ایک انسان ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم بچے تو واپس نہیں لاسکتے ، ہم سب سے بڑی دعا یہی دے سکتے ہیں کہ اﷲ تعالیٰ آپ کو صبر دے ، سب مل کر یہ کرسکتے ہیں کہ ان بچوں کی وجہ سے دہشتگردی کس قدر کم ہوگئی ، مائیں جنہوں نے تکلیف دیکھنا تھی لیکن نہیں دیکھی کیونکہ ملک دہشتگردی کے خلاف اکٹھا ہوگیا، اور بچے بہترزندگی گزاریں گے اور مائیں بچوں کو سکول بھیجنے سے نہیں گھبرائیں گی ، باقی وزیراعظم نواز شریف نے ایک یونیورسٹی کااعلان کردیاہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے متاثرہ والدین کو سٹیج پر بلالیااور سٹیج ان کیلئے چھوڑتے ہوئے ہدایت کی کہ ہماری کوتاہی ہے تو بتائیں ، باری باری اپنے مطالبات پیش کریں ،ہم سے جوکچھ بھی ہوا ، کریں گے ,بچوں کے معاملے پر کسی قسم کی کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔ تقریب میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان خطاب شروع کرنے والے تھے کہ تقریب بدنظمی کا شکار ہو گئی اور شہداء کے والدین نے احتجاج شروع کر دیا ۔

سانحہ اے پی ایس پشاور کے شہید بچے کے والد نے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کے اقدام کو سراہا اور کہاکہ ہمیں پلاٹ ، پیسہ یاگھر نہیں چاہیے ، انصاف چاہیے ،ہمیں بتائیں کہ ایک سال میں صوبائی حکومت نے کونسی ذمہ د اریاں پوری کی ہیں ؟ آئی جی نے نااہلی کا اعتراف کیا لیکن اب تک انہیں معطل کیوں نہیں کیاگیا، ہم سے کئے گئے وعدے آج تک پورے نہیں ہوئے ، سانحہ آرمی پبلک سکول کے ذمہ داران کا تعین کرنے کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم کئے جائیں۔شہید بچے کے والد نے کہا کہ ہمیں وہ مسکراتے ہوئے چہرے بھی یاد ہیں جنہوں نے پشاور آنے کا اعلان کیاتھا ، لائبریری نام کرنے سے کچھ نہیں ہوتا، سیاستدان آتے جاتے ہیں لیکن وہ شہید بچوں کے لواحقین کے پاس کیوں نہیں جاتے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات