کراچی ،ایم ڈی واٹربورڈ نے12 اہم اداروں کے پانی و سیوریج کے کنکشن منقطع کرنے کے احکامات جاری کر دیئے

جمعرات 17 دسمبر 2015 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 دسمبر۔2015ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر مصباح الدین فرید نے متعدد بار کی یاد دہانیوں کے بعد بھی واجبات ادا نہ کرنے پرڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ریونیو کو 12 اہم اداروں کے پانی و سیوریج کے کنکشن منقطع کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں تفصیلات کے مطابق شاہ لطیف ٹاؤن ملیر ڈویژن اتھارٹی ہائی وے پر15کروڑ 5لاکھ 86ہزار ، ایڈمنسٹریٹر نیو سبزی منڈی پر 12 کروڑ 34 لاکھ 81 ہزار ، ایڈمنسٹریٹر نیو سبزی منڈی پر3 کروڑ 77 لاکھ 51ہزار ، ہاکی کلب آف پاکستان پر2 کروڑ 67لاکھ 66ہزار ، افروز ٹیکسٹائل سپرہائی وے پر 2 کروڑ 27 لاکھ 28ہزار ، الحبیب ریسٹورنٹ سپر ہائی وے پر2 کروڑ 17لاکھ 81 ہزار ، شاہین ہاؤسنگ اسکیم ملیر کینٹ پر 1 کروڑ 65لاکھ 83 ہزار ، پاکستان ہاؤسنگ اتھارتی PHA-009 پر 1 کروڑ 64لاکھ 20 ہزار ، سروسز کلب پر1 کروڑ 17لاکھ 61 ہزار، کراچی یونیورسٹی Botanic Garden پر 66لاکھ 93 ہزار ، ریجنل کمشنر آف انکم ٹیکس گلستان جوہر پر59لاکھ30 ہزار اور پی آئی اے پلانٹینم پر 53لاکھ 71 ہزار روپے مجموعی طور پر تقریباً 44 کروڑ 58 لاکھ 56 ہزار روپے ان اداروں ،محکموں اور ریسٹورنٹ پر طویل عرصہ سے واجب الادا ہیں کراچی واٹر اینڈ سیو ریج بورڈ کے شعبہ ریونیو کی طرف سے واجبات کی ادائیگی کیلئے ان اداروں کو متعدد بار یا د دہانی کرانے اور اس سلسلہ میں طویل خط و کتابت کے بعد بھی ان اداروں کی انتظامیہ کی طرف سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو پانی و سیوریج کے بلوں کی مد میں ادائیگی نہ کرنے کی وجہ سے ان کے پانی و سیوریج کے کنکشن منقطع کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں ، ادارے کے مالی وسائل کی صورتحال کے پیشِ نظر ایسے تمام سرکاری، نجی، تجارتی اور صنعتی اداروں سے واجبات کی ادائیگی ممکن بنانے کیلئے حتمی نوٹسز جاری کر کے ان کے کنکشنز منقطع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ ایسے اداروں کو واٹر ٹینکروں کے ذریعے بھی پانی کی فراہمی روک دی جائے گی تا کہ وہ جلد از جلد پانی و سیوریج کے بل ادا کر کے اپنے پانی و سیوریج کے کنکشن بحال کرا سکیں، کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے ڈی ایم ڈی ریونیو محمد اسلم خان کو ہدایت کی ہے کہ واجبات کی وصولیابی تک یہ مہم جاری رکھی جائے جبکہ انہوں نے تمام حکومتی ، صنعتی و تجارتی صارفین سے ایک مرتبہ پھر گزارش کی ہے کہ شہر کے اس اہم خدمتی ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ سے تعاون کریں اورپانی و سیورریج کے ٹیکس کے واجبات بلا تاخیر ادا کردیں، انہوں نے شہریوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ واٹر بورڈ کا پانی و سیوریج ٹیکس ضرور ادا کریں جبکہ پانی و سیوریج سے متعلق شکایات کا ازالہ بھی اب بلز کی ادائیگی سے مشروط کر دیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :