نیپرا سماعت میں پاسبان کا کراچی کے 22 ملین بجلی صارفین کیلئے انصاف کا مطالبہ

جمعرات 17 دسمبر 2015 18:20

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔17 دسمبر۔2015ء) پاسبان پاکستان نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) پر زور دیا ہے کہ کراچی کے 22 ملین بجلی صارفین کے ساتھ انصاف کیا جائے۔پاسبان پبلک ایشوز کمیٹی کے چیئرمین ابوبکر عثمان نے کراچی کے بجلی صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے اسلام آباد میں پاسبان کے نمائندے تیمور اعظم کے توسط سے نیپرا اتھارٹی نیپرا کے چیئرمین طارق صدوزئی اور ایسوسی ایٹ ارکان کو اکتوبر 2015 کیلئے ایندھن کی مختلف حالتوں میں قیمت اور کے الیکٹرک کی بجلی کی پیداواری لاگت سے متعلق حقائق اپنے تحریری تبصرے اور اعتراضات کے ساتھ پیش کئے۔

ابوبکر عثمان نے کے الیکٹرک کی جانب سے حقائق کے برخلاف اور چالاکی سے توڑمروڑکر اعدادوشمار پیش کرکے آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کو بھی ناکام بنادیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں اکتوبر کیلئے 1.81 روپے کی ٹیرف میں کٹوتی دی گئی ہے لیکن کے الیکٹرک 54 پیسہ فی یونٹ اضافے کی نیپرا کو درخواست دے کر عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کررہی ہے جبکہ فرنس آئل پچھلے ماہ کے مقابلے میں 1110 روپے فی میٹرک ٹن سستا حاصل ہوا ہے جس کی وجہ سے 40 ملین روپے کی بجلی کی پیداواری لاگت میں کمی ہوئی ہے۔

کے الیکٹرک بجلی کی پیداوار صرف 22 فیصد فرنس آئل پر کرتی ہے اور 78 فیصد گیس پر بجلی پیدا کرتی ہے اور پرائیویٹ بجلی گھروں سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں سستی بجلی خریدی گئی ہے۔ اس تناظر میں کے الیکٹرک کا اضافی ٹیرف کا مطالبہ بدنیتی اور ہیرا پھیری پر مبنی ہے۔ لہٰذا مرکزی وزارت پانی و بجلی کو چاہئے کہ نیپرا کے علاوہ نیب سے پٹیشن کے اکاؤنٹ کی تحقیقات کرائی جائے اور ملک کے دیگر DISCO'S کے برابر کراچی کے صارفین کو بھی ایک روپے اکیاسی پیسے فی یونٹ فیول ایڈجسٹمنٹ میں ریلیف دیا جائے اور یہ کہ صارفین کے مستند حقوق کو کے الیکٹرک کی پامالی سے بچایا جائے۔ ابوبکر عثمان نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک سے متعلق فیول ایڈجسٹمنٹ کی سماعت اسلام آباد کی بجائے کراچی میں ہونی چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :