آپریشن ضرب عضب روکا گیا تو دہشت گرد پھر سے مضبوط ہونا شروع ہو جائیں گے،71ء کی جنگ کے دوران حالات خراب ہونے کے باعث مشرقی پاکستان کے محاذ پر نہیں جا سکا،اس جنگ کوجیتنے کا کوئی موقع نہیں تھا مگر ڈھاکہ بچایا جا سکتا تھا، بنگالیوں کی نسل کشی اتنی نہیں ہوئی ہو گی جتنا شور مچایا گیا،بنگالیوں نے بھی بے پناہ پاکستانیوں کو قتل کیا

آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ و سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کا نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو

جمعرات 17 دسمبر 2015 22:51

آپریشن ضرب عضب روکا گیا تو دہشت گرد پھر سے مضبوط ہونا شروع ہو جائیں ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔17 دسمبر۔2015ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ و سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب جاری رہنا چاہیے، اگر روکا گیا تو دہشت گرد پھر سے مضبوط ہونا شروع ہو جائیں گے،1971ء کی جنگ کے دوران میں بہاولنگر سیکٹر پرتعینات تھا، مشرقی پاکستان جانا تھا مگر حالات خراب ہو گئے اور فلائٹس بند کر دی گئیں جس کے باعث مشرقی پاکستان کے محاذ پر نہیں جا سکا،71ء کی جنگ جیتنے کا کوئی چانس نہیں تھا مگر ڈھاکہ بچایا جا سکتا تھا۔

وہ جمعرات کو ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔ سابق صدرجنرل(ر)پرویز مشرف نے کہا کہ 1971ء میں جنگ جیتنا تو ممکن نہیں تھا مگر ڈھاکہ بچایا جا سکتا تھا مگر وہاں پر ہم سٹریٹجک سطح پر ناکام ہوئے ہیں، ہمارے جوان بہت ڈٹ کر لڑے تھے مگر فوج کو پوری سرحد پر پھیلادینا ایک غلط حکمت عملی تھی۔

(جاری ہے)

پرویز مشرف نے کہا کہ انڈیا کی زیادہ تر فورسز ایسٹ پاکستان جا چکی تھیں اور ویسٹ پاکستان کی طرف انڈیا کی فورسز بالکل بہت کم رہ گئی تھی، ادھر انڈین فوج کمزور تھی اور ہماری بہت مضبوط تھی۔

شیخ مجیب سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شیخ مجیب بہت اچھی تقریر کرتے تھے۔ انہوں نے بنگالیوں میں مغربی کے پاکستان کے خلاف بہت زیادہ اکسایا تھا جس کی وجہ سے زیادہ تر بنگالی مغربی پاکستانیوں کے خلاف ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ بنگالی بہت اچھے لوگ تھے مگر ان کے ساتھ برابری کی سطح پر سلوک نہیں کیا گیا، بنگالیوں کو لگتا تھا کہ ساری ڈویلپمنٹ مغربی پاکستان میں ہو رہی ہے ،نیا دارالحکومت بھی مغربی پاکستان میں تعمیر کیا گیا ، جس کی وجہ سے مشرقی پاکستان کے لوگوں کو مغربی پاکستانیوں کے خلاف اکسانہ اور بھی زیادہ آسان ہو گیا تھا، بنگالیوں کی نسل کشی کے سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ ہوتی ہو گی بنگالیوں کی نسل کشی مگر اتنی زیادہ نہیں جتنا کہ شور کیا جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی عوام کو بتانے کی ضرورت ہے کہ مشرقی پاکستان میں بنگالیوں نے بھی بے پناہ مغربی پاکستانیوں کو قتل کیا، اس قسم کے واقعات بہت زیادہ ہوئے، مشرقی پاکستان میں مغربی پاکستانیوں کے خلاف مگر ہم نے کبھی اس بات کا ذکرہی نہیں کیا