ترکی اور اسرائیل دو طرفہ تعلقات کی بحالی پر متفق، سمجھوتے کے تحت ترکی اسرائیل کیخلاف قائم مقدمات ختم کریگا

جمعہ 18 دسمبر 2015 12:44

ترکی اور اسرائیل دو طرفہ تعلقات کی بحالی پر متفق، سمجھوتے کے تحت ترکی ..

مقبوضہ بیت المقدس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 دسمبر۔2015ء) اسرائیلی عبرانی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ ترکی اور اسرائیل کے درمیان کئی سال سے کشیدگی کا شکار تعلقات ایک بار پھرمعمول پر آنا شروع ہوگئے ہیں۔ دونوں ممالک نے سفارتی تعطل ختم کرنے اور ڈیڈ لاک کے خاتمے کیلئے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔اسرائیلی میڈیا نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ پانچ سال قبل فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی امدادی سامان لیکر آنیوالے ترک بحری جہاز ’مرمرہ‘ پر اسرائیلی فوج کے حملے کے بعد ترکی اور تل ابیب کے درمیان تعلقات تعطل کا شکار ہوگئے تھے۔

حال ہی میں دونوں ممالک نے ایک بار پھر ایک دوسرے سے رابطے شروع کئے ہیں۔عبرانی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک خفیہ مقام پر اسرائیلی خفیہ ادارے’موساد‘ کے چیف یوسی کوھین اور ترکی کے نائب وزیرخارجہ یوسف شخنوبر نے درمیان ایک ملاقات ہوئی تھی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کی بحالی کی کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق دونوں ممالک نے آئندہ ایام میں تعلقات کومعمول پرلانے کیلئے اقدامات پربھی اصولی اتفاق کیا ہے۔ اس سلسلے میں جلد ہی اعلیٰ سطحی رابطے بھی شروع ہونے کا امکان ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوطرفہ سمجھوتے کے تحت ترکی اسرائیل کیخلاف قائم مقدمات ختم کرے گا جس کے بعد دونوں ملکوں میں سفیروں کی تعیناتی عمل میں لائی جائیگی۔ اس کیساتھ ساتھ اسرائیل مرمرہ جہاز میں شہید اور زخمی ہونیوالے ترک رضاکاروں کو ہرجانہ کی ادائیگی کیلئے فنڈ قائم کرنے کا بھی پابند ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی اسرائیل کیساتھ تعلقات کی بحالی کے بعد فلسطینی تنظیم ’حماس‘ کے بارے میں پالیسی تبدیل کرتے ہوئے اپنے ہاں پناہ گزین حماس قیادت بالخصوص صالح العاروری کو بے دخل کریگا۔ اگلے مرحلے میں دونوں ملک ایک دوسرے سے گیس کی خریدو فروخت کیلئے مذکرات شروع کریں گے۔دوسری جانب ترک خبر رساں ادارے نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ انقرہ کے سفارتی ذرائع نے ترکی اور اسرائیل کے درمیان مذاکرات کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت جلد از جلد کسی حتمی نتیجے تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں۔