کراچی میں رینجرز کا دہشت گردی کے خلاف کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ،کور کمانڈر کراچی

جمعہ 18 دسمبر 2015 16:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18دسمبر۔2015ء) کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کہاہے کہ کراچی میں امن رینجرز کو دیئے گئے خصوصی اختیارات سے ممکن ہوسکا ہے ، غیر یقینی حالات جرائم پیشہ عناصر کو تقویت دیتے ہیں۔ کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار نے رینجرز ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے افسران سے خطاب کیا۔

افسران سے خطاب میں کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار کا کہنا تھا کہ کراچی میں رینجرز کا دہشت گردی کے خلاف کردار ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے ، کراچی میں امن رینجرز کو دیئے گئے خصوصی اختیارات سے ممکن ہوسکا ہے۔ غیر یقینی حالات جرائم پیشہ عناصر کو تقویت دیتے ہیں۔ پاکستان رینجرز کراچی کے عوام کو دہشت گردی کے خلاف تحفظ پہنچانے میں اپنا موثر کردار ادا کرتی رہے گی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے افسران نے کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار کو آپریشن کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ بھی دی۔ خیال رہے کہ رینجرز کے اختیارات میں عمومی طور پر ہر 3 ماہ بعد توسیع کا نوٹیفیکیشن جاری کیا جاتا تھا مگر رواں برس 8 جولائی کو صوبائی حکومت کی جانب سے ایک ماہ کی توسیع کا نوٹس جاری کیا گیا۔8 جولائی کو کی گئی رینجرز کے اختیارات میں ایک ماہ کی توسیعی مدت 8 اگست کو ختم ہو رہی تھی جس میں صوبائی حکومت نے 4 ماہ تک کا اضافہ کیا جو 6 دسمبر کو ختم ہوگئی۔

کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن میں مصروف رینجرز کے اختیارات میں توسیع پر صوبائی حکومت کو اس وقت اعتراض ہوا جب سندھ کی حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماء اور سندھ ہائی ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کو رینجرز نے دہشت گردوں کی معاونت اور علاج کے الزامات پر حراست میں لیا۔ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے سخت بیانات دیئے تھے البتہ وہ ان بیانات کے بعد 6 ماہ سے دبئی میں مقیم ہیں حتیٰ کہ صوبائی حکومت کے حوالے سے اجلاسوں کی صدارت بھی دبئی میں کرتے ہیں۔

پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے 6 دسمبر کو رینجرز کے اختیارات میں توسیع کا معاملہ اس مرتبہ صوبائی اسمبلی میں لے جانے کا فیصلہ کیا گیا، جس پر ملک بھر میں شدید رد عمل سامنے آیا کہ 2 سال سے نوٹیفیکیشن کے ذریعے اختیارات میں توسیع کرنے والی حکومت اب کراچی آپریشن کو متنازع بنانے کے لیے معاملہ اسمبلی میں لے جایا جا رہا ہے، وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء چوہدری نثار علی خان نے اس حوالے سے کہا کہ ایک شخص کو بچانے کے کراچی آپریشن کو متنازع بنایا جا رہا ہے۔

سندھ اسمبلی نے کراچی میں رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے قرار داد منظور کر لی گئی ہے جس کے مطابق پیرا ملٹری فورس صوبے میں ایک سال قیام کرے گی لیکن ان کو 4 معاملات تک محدود کر دیا گیا، جس کے مطابق رینجرز کو ٹارگٹ کلنگ ، بھتہ خوری ، اغواء برائے تاوان اور فرقہ ورانہ قتل کے معاملات میں کارروائی کا اختیار ہو گاکسی بھی ایسے شخص جو براہ راست دہشت گردی میں ملوث نہ ہو اور اس پر صرف دہشت گردوں کی مدد، مالی اعانت، یا پھر انہیں سہولت فراہم کرنے کا شک ہو، اسے وزیر اعلی کی تحریری اجازت کے بغیر کسی بھی قانون کے تحت حراست میں نہیں لیا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ رینجرز نے کراچی میں ستمبر 2013 میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے، ان 2 سالوں میں آپریشن کے نتیجے میں جرائم میں کسی حد تک کمی آئی ہے مگر تاحال شہر میں جرائم پر مکمل طور پر قابو نہیں پایا جا سکا۔

متعلقہ عنوان :