ڈاکٹرعاصم کیس ،سندھ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر کی تبدیلی اور رہائی کی درخواستیں مسترد کردیں

جمعہ 18 دسمبر 2015 16:55

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 دسمبر۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے ڈاکٹرعاصم کیس میں تفتیشی افسر کی تبدیلی اور چیئرمین سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو رہا کرنے کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دیاہے۔جمعہ کوسندھ ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کیس کے تفتیشی افسر کی تبدیلی اور ان کی رہائی کے خلاف رینجرز افسر عنایت اللہ کی مدعیت میں دائر کردہ درخوست کی سماعت کی گئی۔

درخواست میں رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کے تفتیشی افسر کی تبدیلی کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ تفتیشی افسر کی تبدیلی غیر قانونی ہے۔جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ کیس تفتیش کے مرحلے میں ہے اس لیے عدالت مداخلت نہیں کرسکتی۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے درخواست گزار کو حکم دیا کہ وہ متعلقہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔

واضح رہے کہ سندھ رینجرز نے چند روز قبل پولیس کی جانب سے سابق وزیر پیٹرولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کی دہشت گردوں کے علاج کے مقدمے میں رہائی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔درخواست میں کہا گیا تھا کہ ایف آئی آر میں درج جرائم میں مجرم ٹھہرائے جانے کے لیے ڈاکٹر عاصم کے خلاف کافی ثبوت موجود ہیں۔درخواست میں مقدمے کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین کے خلاف کارروائی کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

رینجرز نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر ایک اور درخواست میں ڈاکٹر عاصم کیس میں رینجرز کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر مشتاق جہانگیری کو ہٹانے کا فیصلہ بھی چیلنج کیاتھا۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت سندھ بدنیتی کی بنا پر اپنی مرضی کا وکیل تعینات کر رہی ہے، لہذا عدالت سے استدعا کی جاتی ہے کہ وہ صوبائی حکومت کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کرے۔

متعلقہ عنوان :