تحریک حرمت رسولﷺ کی اپیل پر ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی تحفظ حرمت رسولﷺ کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا گیا

جمعہ 18 دسمبر 2015 19:15

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 دسمبر۔2015ء) تحریک حرمت رسولﷺ کی اپیل پر ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی تحفظ حرمت رسولﷺ کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا گیا اور مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ شہر کے بڑے اجتماعات جمعہ سے جماعۃ الدعوۃ اور تحریک حرمت رسولﷺ کے مرکزی رہنماؤں، جید علماء کرام اور مذہبی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور توہین رسالت کے واقعات سے مسلمان متحد و بیدار ہو رہے ہیں۔

کشمیراور دیگر مسلم ریاستوں پر وہ اپنے غاصبانہ قبضے برقرار نہیں رکھ سکے گا۔ ہندو مہا سبھا کے صدر کملیش تیواڑی کی جانب سے شان رسالت میں گستاخی ناقابل برداشت ہے۔ نریندر مودی اور ہندو انتہا پسندوں کا مسلمانوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک انڈیا کو لے ڈوبے گا۔

(جاری ہے)

مسلم حکمران تحفظ حرمت رسولﷺ کو نکتہ اتحاد بناکر عالم اسلام کے جذبات کی ترجمانی کریں۔

سعودی عرب کی قیادت میں 34 اسلامی ملکوں کی فوجی طاقت کا قیام خوش آئند ہے۔ دنیا کو پرامن بنانے کا پلان قانون تحفظ توہین رسالتﷺ میں پنہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعۃ الدعوۃسیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، تحریک حرمت رسولﷺ کے سیکرٹری جنرل قاری محمد یعقوب شیخ، جید عالم دین اور جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما احسان الحق شہباز،الشیخ عبدالطیف، مولانا نصر جاوید، انجینئر نوید قمر، حافظ عبدالرؤف، جماعۃ الدعوۃ کراچی کے مسؤل ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی، ابو عکاشہ منصور و دیگر نے شہر کے مختلف مقامات پر بڑے اجتماعات جمعہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

جس میں ہزاروں کی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔ جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے جامع مسجد دلی دہلی کالونی میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ اگر اقوام متحدہ حرمت رسولﷺ سمیت مسلمانوں کے جملہ مسائل حل کرنے میں کردار ادا نہیں کرتیں، تو مسلم حکمران اس پلیٹ فارم سے علیحدہ ہو جائیں۔ عالم اسلام کے پاس اتنی قوت اور وسائل موجود ہیں کہ وہ اپنی الگ یونین بنا سکتے ہیں۔

سعودی عرب کی قیادت میں 34 اسلامی ملکوں کی فوجی طاقت کا قیام خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی نام نہاد بڑی جمہوریت کا ناپاک چہرہ دنیا پر واضح ہوچکا ہے۔ جس ملک میں کروڑوں مسلمانوں کی جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ نہیں، اس سے خیر کی کوئی توقع نہیں رکھی جاسکتی۔ جو کوئی بھی گستاخی کا ارتکاب کرے وہ گردن زدنی ہے۔ حرمت رسول پر جان بھی قربان ہے کا نعرہ مسلمانوں کو صحابہ کرام نے دیا ہے۔

صحابی رسول حسان بن ثابت نے شاتمین رسول کے خلاف آواز بلند کر کے ہمارے لیے مثال قائم کی ہے۔ تحریک حرمت رسولﷺ کے سیکرٹری جنرل قاری محمد یعقوب شیخ نے رحمانی مسجد نیو کراچی میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہگستاخانہ خاکوں کی اشاعت کھلی دہشت گردی ہے۔ تحفظ حرمت رسول ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔ اگر گستاخان رسول آزادی اظہار رائے کے نام پر رسول اکرمﷺ کی توہین کا ارتکاب کر سکتے ہیں، تو مسلمان بھی تحفظ حرمت رسولﷺ کے لیے تیار ہیں۔

دنیا میں قیام امن کے لیے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کو روکا جائے۔ اہل مغرب اور ہندو انتہا پسندوں کا اسلام کے خلاف خبث باطن کئی بارظاہر ہو چکا ہے۔ مسلم حکمران بھی حرمت حرمت رسول کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کریں۔ جید عالم دین اور جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما احسان الحق شہباز نے رحمانیہ مسجد نارتھ کراچی میں اجتماع جمعہ سے خطاب میں کہا کہ اتحاد امت اور تحفظ حرمت رسول لازم و ملزوم ہے۔

حرمت رسول واحد مسئلہ ہے، جس پر پوری امت کو متحد کیا جاسکتا ہے۔ مسلم حکمران حرمت رسول کے مسئلے پر کھڑے ہوجائیں، نتیجتاََ اﷲ عالم اسلام کے مسائل حل کردیں گے۔ الشیخ عبدالطیف نے مسجد عمر بن عبدالعزیز ڈیفنس میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ گستاخ رسول کی سزا صرف موت ہے۔ ناموس رسالت ہمارا عقیدہ ہے، جس کے لیے مسلمان اپنی جان قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔

بھارت کے لیے سب سے بڑا مسئلہ اسلام کا تیزی سے پھیلنا ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ اسلام کا راستہ روکنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے۔ ہندو انتہا پسند سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلمانوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔ جماعۃ الدعوۃ شعبہ تعلیم کے مدیر انجینئر نوید قمر نے مرکز تقویٰ گلشن اقبال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی مکرمﷺ کی توہین باطل قوتوں کا ہمیشہ وتیرہ رہا ہے۔

دشمنوں کی امت مسلمہ پر یلغار کی سب سے بڑی وجہ مسلمانوں کا مختلف حصوں میں تقسیم ہونا ہے۔ متحد ہونے کے لیے قربانی کی ضرورت ہے، ہمیں اس سے کسی صورت بھی دریغ نہیں کرنا چاہئے۔ مولانا نصر جاوید نے مکی مسجد اسکاؤٹ کالونی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتنہ تکفیر نے ہمیشہ مسلمانوں کو نقصان سے دوچار کیا ہے۔ پاکستان میں قتل عام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

مسلمان حکمرانوں کو گمراہی کی بنا پر دائرہ اسلام سے خارج کرنا خارجیت ہے۔ ہم مسلم امہ کو فرقوں میں بٹنے نہیں دیں گے۔ تحریک حرمت رسول نے تحفظ ناموس رسالت کے لیے ہمیشہ مضبوط کردار ادا کیا ہے۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے مسجد خالد بن ولید پی ای سی ایچ سوسائٹی میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ نبی مکرمﷺ کی عزت و احترام ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔

ہندو مہا سبھا نے نبی مکرمﷺ کی عزت پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ گستاخان رسول کو جواب دینے کے لیے دنیا کے کروڑوں مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا۔ جماعۃ الدعوۃ کراچی کے مسؤل ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے مسجد نمرہ نارتھ ناظم آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان فرقہ واریت سے نجات پاکر ایک پلیٹ فارم پر مجتمع ہوجائے۔ امام کائنات کے مقام و مرتبہ اور عزت و حرمت کے خلاف بلند ہونے والی آواز کو دبانا جانتے ہیں۔

مسلمان نبی مکرمﷺ کی ذات میں گستاخی کسی صورت بھی برداشت نہیں کرسکتے۔ ابو عکاشہ منصور نے محمدی مسجد میٹروول سائٹ ایریا میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ استعماری طاقتیں امت مسلمہ کے ایمان کو متزلزل کرنے کے لیے ہمیشہ شرارتوں پر اتر آتی ہیں۔ ہمیں حقیقی معنوں میں ایک امت ہونے کا ثبوت پیش کرتے ہوئے تحفظ ناموس رسالت کے لیے اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آپﷺ کی تعلیمات کا پرچار کرنے کے لیے عالم اسلام کو ایک نکتے پر متحد کردیا جائے۔

متعلقہ عنوان :