قومی ادارہ برائے صحت اطفال کا 7واں سمپوزیم ہفتے سے شروع ہو گا، وزیر صحت سندھ افتتاح کریں گے

سمپوزیم دو روز تک جاری رہے گا، بیرون ممالک سے بھی ماہرین شرکت کر رہے ہیں، پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا اور دیگر کی پریس کانفرنس

جمعہ 18 دسمبر 2015 21:24

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 دسمبر۔2015ء) قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) کا ساتواں دو روزہ سمپوزیم ہفتہ 19 دسمبر سے شروع ہو گا۔ سمپوزیم میں ملک کے مختلف شہروں کے علاوہ بیرون ممالک سے بھی ماہر ڈاکٹرز شرکت کر رہے ہیں۔ سمپوزیم میں بچوں کی بیماریوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز، سرجنز اور پوسٹ گریجویٹ طالب علموں کو اس شعبے میں دنیا بھر میں ہونے والی جدید پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گاتاکہ بچوں کی بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مزید بہتر علاج ممکن ہو سکے۔

ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر این آئی سی ایچ پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی ڈاکٹر ناصرسلیم سڈل، چیئرمین میڈیا کمیٹی ڈاکٹر ارشد ڈومکی اور سیکریٹری میڈیا کمیٹی ڈاکٹر جے پرکاش نے جمعے کو سمپوزیم کے سلسلے میں این آئی سی ایچ آڈیٹوریم میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سائنٹیفک کمیٹی کے ڈاکٹر اریت پرکاش بھی موجود تھے۔

پروفیسر ڈاکٹر جمال رضا نے بتایا کہ سمپوزیم کے سلسلے میں 15 پری ایونٹ ورکشاپس اور سیشنز منعقد ہو چکے ہیں اور یہ پہلی بار ہوا ہے کہ این آئی سی ایچ کے ساتھ ساتھ باہر کے اسپتالوں بشمول سندھ گورنمنٹ اسپتال سعودآباد ملیر، سندھ گورنمنٹ قطر اسپتال اورنگی ٹاؤن، سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال نارتھ ناظم آباد اور دیگر میں بھی یہ ورکشاپس منعقد کیے گئے ہیں تاکہ وہاں کے ڈاکٹرز کو بھی جدید پیش رفت سے آگاہی مل سکے۔

ورکشاپس کا یہ سلسلہ یکم دسمبر سے ہی شروع ہو گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ سمپوزیم دو روز تک میریٹ ہوٹل میں منعقد ہو گا جس کا افتتاح ہفتے کو وزیر صحت سندھ جام مہتاب ڈہر کریں گے۔ اختتامی تقریب اتوار کو منعقد ہو گی۔ ڈاکٹر ناصر سلیم سڈل نے بتایا کہ پری ایونٹ ورکشاپس میں 300 سے زائد ڈاکٹرز اور طالب علموں نے شرکت کی ہے جبکہ سمپوزیم میں ایک ہزار کے قریب مندوبین کی شرکت متوقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ بیرون ممالک میں آسٹریلیا، برطانیہ، ترکی اور چین سے ماہر ڈاکٹرز اور سرجنز شریک ہو رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سمپوزیم کا مقصد ملک بھر میں امراض اطفال میں کام کرنے والے صحت کارکنان کو دنیا بھر میں اس شعبے میں ہونے والی جدید پیش رفت سے آگاہ کیا جا سکے اور اس ایونٹ کے ذریعے عوام میں بھی شعور بیدار کیا جائے کہ وہ کس طرح معمولی بیماریوں کو بروقت تشخیص اور علاج سے پیچیدہ ہونے اور اموات کا باعث بننے سے روک سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ارشد ڈومکی اور ڈاکٹر جے پرکاش نے بتایا کہ پری سمپوزیم ورکشاپس کے دوران نومولود اور چھوٹے بچوں کی مختلف بیماریوں جیسے مرگی، یرقان، چھوٹا قد، گردوں کی خرابی، سوکھا پن، پیدائش کے وقت سانس کی دشواری، ذہانت سے محروم بچوں میں سیکھنے کے مسائل، شوگر، بچوں میں انسولین کا استعمال اور جراحی کے امراض کے بارے میں لیکچرز دئیے گئے۔

متعلقہ عنوان :