کراچی،واٹر بورڈ نے اپنی زمینوں اورتنصیبات سے ملحقہ زمینوں پر قبضہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا
ہفتہ 19 دسمبر 2015 20:29
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 دسمبر۔2015ء) واٹر بورڈ نے اپنی زمینوں اورتنصیبات سے ملحقہ زمینوں پر قبضہ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،ا س سلسلہ میں مناسب حکمت عملی وضع کرلی گئی ہے ،خاص طور پر پمپنگ اسٹیشنز،واٹر بورڈ کی تنصیبات یا پر اگر کسی بھی جگہ قبضہ ہے یا رہائشی یونٹوں میں غیر متعلقہ لو گ رہا ئش پزیر ہیں ان سے بھی سر کاری مکانات خالی کرائے جائیں اس سلسلہ میں ایم ڈی واٹر بورڈ مصبا ح الدین فریدنے چیف انجینئر بلک سکندر علی زرداری اور متعلقہ افسران کو بزریعہ خط سر کاری زمینوں پر قبضہ واگزر کرانے کی ہدایت کی ہے کہ گھارو سمیت واٹر بورڈ کی کالونیوں اور اس کے اطراف میں واٹر بورڈ کی قیمتی زمین پر قبضہ اور ناجائز تعمیرات کی حوصلہ شکنی کی جائے اور جن لوگوں نے واٹر بورڈکی کالونی اور ان کے اطراف میں تعمیرات کر لی ہیں جو غیر قانونی اقدام ہے لہٰذا فوری طور پر کاروائی کر تے ہو ئے ان کے خلاف کاروائی کی جائے اور واٹربورڈ کی زمین کو واگزار کرالیا جائے ،انہوں نے ہدایت کی کہ ان تمام معاملات کا تفصیلی سروے کر نے کے بعد اس کی مفصل رپورٹ ایم ڈی سیکریٹریٹ کو بھیجی جائے ،دریں اثناایم ڈی واٹر بورڈ نے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ( ایڈمن ) اور ڈائریکٹر میڈیکل سروسز کو میڈیکل پالیسی کے بارے میں ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومتِ سندھ کے ماتحت صوبہ کے تمام محکموں کے گریڈ 1 سے گریڈ 22 تک کے تمام سرکاری ملازمین کو طبّی سہولیات ایک یکساں پالیسی کے تحت دی جاتی ہیں جسکی وزیرِ اعلیٰ سندھ سے منظوری کے بعد محکمہ فنانس نے تمام متعلقہ محکموں کو پالیسی ارسال کی ہے ، اس پالیسی کے تحت تمام ملازمین (حاضر سروس، ریٹائرڈ، انتقال کر جانے والے)اور انکے زیرِ کفالت افراد کو دیئے جانے والے علاج کا طریقہ کار/اس مد میں رقم کی ادائیگی یا علاج پر کئے گئے اخراجات کی واپسی کا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے، اس پالیسی کے تحت اسپتال میں داخلہ، علاج، ڈاکٹر سے مشورہ، معائنہ، بیماری کی تشخیص اور 21 شدید دیرینہ بیماریوں سمیت تمام امراض مثلاً ہیپا ٹائٹسA,B,C,E، مِرگی، کینسر، شوگر، دل کی بیماریاں، گلے کے امراض، ڈینٹل سرجری، گردوں کے امراض، آنکھوں کے آپریشن دوسری طبی ضروری علاج ومعالجہ کی سہولتیں شامل ہیں ان کے لئے دوائیں اور اس کے ساتھ ساتھ روزانہ کے اخراجات کی حد، زیادہ سے زیادہ دنوں کی حد اور طبّی اخراجات کی زیادہ سے زیادہ حد مقرر کی گئی ہے ،اسی طرح امراضِ قلب کے مریضوں کیلئے قومی اداراہ برائے امراضِ قلب(N.I.C.V.D)اور سرطان کے مریضوں کیلئے کرن اسپتال سے علاج کی سہولتوں کے لئے اقدامات کئے جائیں ، لہذا اس سلسلہ میں ہدایت کی جاتی ہے کہ طبّی پالیسی کیلئے حکومتِ سندھ کی جانب سے جاری ہونے والے تمام Office Memorandumsاور موصولہ احکامات کو اکٹھاکرنے اور ان کا بغور مطالعہ کرنے کے بعد حکومتِ سندھ کی جانب سے دی جانے والی میڈیکل کی سہولیات اور واٹر بورڈ جو سہولیات فراہم کرتا ہے اس کا موازنہ کیا جا ئے جبکہ دونوں کے درمیان فرق کو ختم کرنے کیلئے تجاویزپیش کی جائیں اور طبّی اخراجات پر ہونے والے مالی وسائل بھی تحریر کئے جائیں اس سلسلہ میں تمام تجاویز اور رپورٹ بلا تاخیر ایم ڈی سیکریٹریٹ کو پیش کی جائیں�
(جاری ہے)
�
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد
-
جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
-
سندھ حکومت کا اورنج لائن اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
-
ملک بھر میں چائنیز کی سیکورٹی ہائی الرٹ، بم پروف بسوں کیلئے انتظامات کا آغاز
-
اسٹیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہو گیا
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپی99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
-
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے فیصل آباد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ورک چارج ملازمین کی تنخواہیں جاری کرنے کی منظوری
-
چوھدری شافع حسین سے ترکیہ کے قونصل جنرل کی ملاقات، پنجاب اور ترکیہ کے مابین تجارتی تعاون بڑھانے پر اتفاق
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری سے کراچی بار ایسوسی ایشن کے وفد کی ملاقات
-
روس ایک وسیع مارکیٹ ہے ، پاکستانی برآمد کنندگان تجارت کو فروغ دے کر کثیر زرمبادلہ حاصل کر سکتے ہیں، وفاقی وزیرجام کمال خان
-
گورنر سندھ کا حیدرآباد میں آئی ٹی پروگرام کے آغازکا اعلان
-
بجلی ایک ماہ کیلئے 5 روپے فی یونٹ مہنگی کر دی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.