صوبائی حکومت کا باڈی بلڈنگ اور سنوکر کلبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز پر غور

اتوار 20 دسمبر 2015 17:00

صوبائی حکومت کا باڈی بلڈنگ اور سنوکر کلبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20دسمبر۔2015ء) صوبائی حکومت نے باڈی بلڈنگ اور سنوکر کلبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز پر غور شروع کر دیا ہے ۔صوبائی ریونیو اتھارٹی کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ پنجاب کی طرز پر سنوکر کلبوں اور باڈی بلڈنگ کلبوں پر سالانہ بنیادوں پر ٹیکس نافذ کیا جائے اور ان کی رجسٹریشن عمل میں لائی جائے ۔تجویز میں کہا گیا ہے کہ ہر وہ کھیل جو ان ڈور ہوتا ہے وہ کاروبار کے طور پر چل رہا ہو پر ٹیکس نیٹ میں لانا ضروری ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا ہے کہ پشاورسمیت صوبے بھر میں اس ضمن میں سنوکر کلبوں اور باڈل بلڈنگ کلبوں کی تفصیلات بھی اکھٹی کی جا رہی ہیں کہ کس کس شہر میں ان کی تعداد کتنی کتنی ہے ۔اہم مقامات کے اندرونی حصوں میں موجود سنوکر کلبوں او ر باڈی بلڈنگ کلبوں کی تفصیلات بھی اکھٹی کی جا رہی ہیں ۔ان پر سالانہ پانچ سے دس فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے ۔باڈل بلڈنگ کلبوں میں نوجوانوں سے ہزاروں روپے سالانہ کے طور پر لئے جاتے ہیں غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پشاور میں باڈی بلڈنگ کلبوں کی تعداد چار سو اور سنوکر کلبوں کی تعداد بارہ سو سے زائد ہے ۔

متعلقہ عنوان :