ملائشیا پاکستان سے JF-17 تھنڈر طیارے خریدے گا ، ملائیشین کمپنیاں پاکستان میں توانائی، تیل و گیس، معدنیات، انفراسٹرکچر اور پام آئل کے درخت کی کاشت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتی ہیں

ملائیشیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر حسرل ثانی بن مجتبر کا ”اے پی پی“ کو انٹرویو

اتوار 20 دسمبر 2015 18:34

ملائشیا پاکستان سے JF-17 تھنڈر طیارے خریدے گا ، ملائیشین کمپنیاں پاکستان ..

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20دسمبر۔2015ء) ملائشیا پاکستان سے JF-17 تھنڈر جیٹ طیارے خریدے گا اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے مابین ضروری کارروائی مکمل ہونے کے بعد معاہدے کو حتمی شکل دی جائے گی، پاکستان ملائشیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، دونوں ملکوں کے مابین دوطرفہ تجارتی حجم دو ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ ہے جس میں اضافے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان میں ملائیشیا کے ہائی کمشنر ڈاکٹر حسرل ثانی بن مجتبر نے ”اے پی پی“ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے مابین دفاعی شعبے میں انتہائی خوشگوار اور دوستانہ تعلقات قائم ہیں، پاکستان اور ملائیشیا کے مابین دفاع سے متعلق جوائنٹ کمیٹی بھی قائم ہے جو اس سلسلہ میں متحرک کردار ادا کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں ملائیشین ہائی کمشنر نے کہا کہ جے ایف 17 جیٹ طیارے دفاعی شعبے میں پاکستان کی اہم پیداوار ہے۔ ملائیشین ہائی کمشنر نے دونوں ممالک کے مابین موجودہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں برادر ممالک کے مابین تجارت، معیشت اور دفاع سمیت دیگر شعبوں میں خوشگوار تعلقات قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ملائیشیا کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، اس وقت دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارتی حجم 2 ارب ڈالر سالانہ سے زیادہ ہے تاہم اس میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان اور ملائیشیا کے مابین تجارتی شعبے سے متعلق ایک سوال میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین توانائی کے شعبے سے لیکر انفراسٹرکچر اور پام آئل کے شعبوں تک تجارت ہو رہی ہے۔ ملائیشین ہائی کمشنر نے کہا کہ ہماری کمپنیاں پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہیں لیکن ملک میں سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے وہ ہچکچا رہی تھیں تاہم انہوں نے کہا کہ اب ضرب عضب آپریشن کے بعد پاکستان میں سکیورٹی کی صورتحال پہلے سے بہتر ہے اور ملائیشین کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔

ملائیشین سرمایہ کار پاکستان میں توانائی، تیل و گیس، معدنیات، انفراسٹرکچر اور پام آئل کے درخت کی کاشت میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساحلی علاقے پام آئل کے درخت کی کاشت کیلئے موزوں ہیں، ملائیشین کمپنیاں چیمبر آف کامرس کے ساتھ ہائیڈرو پاور کے مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ملائیشین ہائی کمشنر نے تجویز پیش کی کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے حکومت پاکستان کو مناسب انفراسٹرکچر، بہترین بینکنگ سسٹم کے علاوہ ون ونڈو سروسز فراہم کرنی چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کی کئی کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی تھیں لیکن مناسب انفراسٹرکچر اور سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث وہ پاکستان نہ آ سکیں۔ پاک چین راہداری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ملائیشین ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان اہم جیو سٹریٹجک مقام پر واقع ہے اور اسے ملک اور خطہ کی زیادہ سے زیادہ ترقی کیلئے اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں چین کی جانب سے اس منصوبہ میں 40 ارب ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری کے اعلان پر خوشی ہوئی ہے، یہ منصوبہ اس کے علاوہ اربوں ڈالر سرمایہ کاری پاکستان میں لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی معیشت کومکمل تبدیل کر دے گا اور اس سے پاکستان میں ترقی کی نئی راہیں کھل جائیں گی، یہ منصوبہ نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ ایشیاء کے تمام خطہ کیلئے مفید ثابت ہو گا۔

ہائی کمشنر نے افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی اور توقع ظاہر کی کہ ان کوششوں کے نتیجہ میں پاکستان اور افغانستان سمیت تمام خطہ میں دیرپا امن قائم ہو گا۔ ملائیشین ہائی کمشنر نے کہا کہ پاکستان کو آسیان ممالک کے ساتھ تعلقات کو مستحکم اور فروغ دینے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ان ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی بڑی مانگ ہے، پاکستان آسیان ممالک کو برآمدات میں اضافہ کر کے کثیر زرمبادلہ کما سکتا ہے، اس کے علاوہ ملائیشیا میں پاکستانی چاول، حلال فوڈز اور آم کی بڑی مانگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر مملکت ممنون حسین کو ملائیشیا کے دورہ کی دعوت دیں گے۔

متعلقہ عنوان :