کے بی فیڈر کینال میں بڑے پیمانے پرمردہ جانوروں کی موجودگی پرحق پرست اراکین سندھ اسمبلی کااظہارِ تشویش

پیر 21 دسمبر 2015 22:38

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 دسمبر۔2015ء) حق پرست ارکان سندھ اسمبلی نے ٹھٹھہ کے قریب "کے بی فیڈر کینالـ" میں بڑے پیمانے پرمردہ جانوروں کی موجودگی اوراس کے باعث شہریوں میں وبائی امراض پھیلنے کے خدشات پرگہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔اپنے ایک مشترکہ بیان میں ارکین سندھ اسمبلی نے کہاکہ کراچی کو پانی سپلائی کے سب سے بڑے ذریعے کینجھر جھیل کا پانی محکمہ ایریگیشن، پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ، ڈسٹرکٹ مینیجمنٹ کی نااہلی اور عدم توجہی کے باعث ٹھٹھہ کے قریب "کے بی فیڈر کینالـ" میں مردہ جانوروں کی آلائش کاڈھیرلگ گیاہے جبکہ اس مقام پرمختلف قسم کے کیمیکلز پانی میں شامل ہونے کی وجہ سے بھی پانی مسلسل آلودہ اور زہریلا ہوتا جارہاہے جس کے باعث کراچی کے شہریوں میں بڑے پیمانے پر پیٹ ، آنتوں کی بیماریوں کے ساتھ جلدی امراض اور ہیپاٹائٹس "بی" جیسے موذی امراض بھی پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیاہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پانی کی صفائی اور ان کو جراثیم سے پاک کرنے کے لئے کلورین اوردیگر ادویات کی مد میں کروڑوں روپے کا بجٹ رکھا جاتا ہے ۔کینجھرجھیل سے سپلائی ہونے والے پانی کوچوبیس گھنٹے میں چار سے چھ مرتبہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے لیکن محکمہ ایریگیشن، پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ، ڈسٹرکٹ مینیجمنٹ کی نااہلی اور عدم توجہی اورکراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کے درمیان رابطوں کے فقدان کے باعث کراچی کے شہری مضر صحت پانی پینے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ حکومت سندھ اس سلسلے میں فوری اقدامات کرے اورکراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ محکمہ ایریگیشن، پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ ، ڈسٹرکٹ مینیجمنٹ کے افسران کو ہدایت جاری کرے کہ کینجھر جھیل کے ذریعے سپلائی ہونے والے پانی کوجراثیم سے پاک کرنے کے لئے فوری اقدامات کریں تاکہ عوام بیماریوں سے محفوظ رہیں۔

متعلقہ عنوان :