سندھ ہائی کورٹ ، توہین عدالت کیس میں آئی جی سندھ سمیت دیگر افسران پر فرد جرم عائد

منگل 22 دسمبر 2015 13:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 دسمبر۔2015ء ) سندھ ہائیکورٹ نے توہین عدالت کیس آئی جی سندھ سمیت دیکرافسران پر فرد عائد کردی ، ملزمان پر آرٹیکل 204کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی جس میں 19مئی کو سندھ ہائیکورٹ کے گرد گھیراؤ کر نے اور 23مئی کو نقاب پوش پولیس اہلکاروں کے صحافیوں کو تشدد کانشانہ بنائے جانے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ۔

سماعت کے دوران سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ سمیت دیگرافسران پر فرد جرم عائد کر دی ،آئی جی سندھ نے عدالت سے 3 دفعہ غیر مشروط معافی بھی مانگی تاہم عدالت عالیہ نے ان کی معافی کو مستردکردیا۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس احمد علی نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب کو پتہ ہونا چاہئے کہ وہ کمانڈر ہیں ،عدالت کی جانب سے فیئر ٹرائل ہو گا اور سب کو صفائی کا موقع ملے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایس پی طاہر نورانی کوعدالت میں پیش کیا جائے ، وہ کب عمرے پر گئے کسی کو معلوم نہیں ۔فرد جرم کی دفعات میں یہ کہا گیا ہے کہ آئی جی اور ڈی آئی جی ساؤتھ کو عدالت کی جا نب سے متعدد بار کال کی جاتی رہی لیکن افسران نے فون کال نہیں اٹھائی جس سے عدالت کا تقدس پامال ہوا ، سکیورٹی کے نام پر عدالت کا وقار مجروح کیا گیا جبکہ آئی جی سندھ سمیت دیگر ملزمان نے صحت جرم ماننے سے نکار کر دیا ۔

واضح رہے کہ سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کی 19 مارچ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیشی کے وقت پولیس کمانڈوز نے اے ٹی سی کا گھیراؤ کیا تھا اور عدالتی حکم کے باوجود گھیراؤ ختم نہیں کیا جبکہ 23 مارچ کو ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی عدالت میں پیشی کے وقت نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے سندھ ہائیکورٹ کے احاطے میں کوریج کیلئے آئے صحافیوں و ڈاکٹر ذوالفقار مرز ا کے ساتھیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس کے بعد عدالت نے از خود نوٹس لیا تھا، عدالتی حکم کے باوجود افسران نے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہیں کی جس پر آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی، سابق ایڈیشنل آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو، ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ، ڈی آئی جی ساؤتھ ڈاکٹر جمیل، ایس ایس پی ساؤتھ فیصل بشیر میمن،ایس ایس پی ایس ایس یو میجر ریٹائرڈ سلیم، ڈی آئی جی چوہدری اسد و دیگر سمیت افسران تھے جن پرتوہین عدالت کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی

متعلقہ عنوان :