اشتعال انگیز تقریر ‘ الطاف حسین ‘ فاروق ستار اور نامزد میئر وسیم اختر سمیت 25رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

منگل 22 دسمبر 2015 14:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 دسمبر۔2015ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اشتعال انگیز تقریر میں معاونت کے الزام میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین سینئر رہنما فاروق ستار اور کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر سمیت 25 رہنماوٴں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے رواں برس 12 جولائی کو لندن سے ایک ٹیلیفونک خطاب میں رینجرز کو سیاسی جماعت قرار دیتے ہوئے فوج پر شدید تنقید کی تھی۔

الطاف حسین کی تنقید کے بعد ملک بھر میں ان کے خلاف 100 سے زائد دہشت گردی کے مقدمات درج ہوئے ‘ کراچی کے مختلف تھانوں میں بھی ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، جن میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور شہریوں کی جانب سے گڈاپ سٹی تھانہ، سچل تھانہ، بن قاسم تھانہ،اسٹیل ٹاوٴن تھانہ ، ملیر کینٹ تھانہ، قائد آباد تھانہ، سکھن تھانہ ، قائد آباد تھانہ، سائٹ تھانہ، سپرہائی وے تھانہ، سہراب گوٹھ سمیت دیگر تھانوں میں مقدمات درج کروائے گئے تھے انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک میں مذکورہ کیس کی سماعت کے دوران پولیس نے چارج شیٹ پیش کی، جس میں متحدہ قومی موومنٹ کے 25 رہنماوٴں کو کرمنل پروسیجر ایکٹ کے سیکشن 12 کے تحت چارج کیا گیاجن رہنماوٴں کے نام چارج شیٹ میں شامل کیے گئے ان میں ایم کیو ایم قائد الطاف حسین،کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر، سینئر رہنما فاروق ستار، رشید گوڈیل، خواجہ اظہار الحسن، روٴف صدیقی، قمر منصور، سلمان مجاہد بلوچ، ریحان ہاشمی، خالد مقبول صدیقی، کیف الوریٰ اور دیگر شامل ہیں سماعت کے بعد انسداد دہشت گردی کے جج بشیر احمد کھوسو نے ایم کیو ایم قائد الطاف حسین، سینئر رہنما فاروق ستار اور کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر سمیت 25 رہنماوٴں کے اگلے ماہ 2 جنوری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔