سند ھ اسمبلی، اسپیکر کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس پر اپوزیشن ارکان کے خلاف تحریک مذمت منظور

اپوزیشن ارکان کے اس رویے سے اسپیکر کے عہدے کے وقار ،ایوان کے تقدس اور جمہوریت کی پارلیمانی روایات کو نقصان پہنچا ہے،نثار احمد کھوڑو

منگل 22 دسمبر 2015 17:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 دسمبر۔2015ء) سندھ اسمبلی میں منگل کو اسپیکر کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس پر پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے بعض ارکان کے خلاف تحریک مذمت کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ۔یہ تحریک مذمت سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثارا حمد کھوڑو نے پیش کی تھی ۔

اپوزیشن ارکان اسپیکرآغا سراج درانی کے خلاف تحریک مذمت پیش کرنا چاہتے تھے لیکن ایوان سے انہیں اس بات کی اجازت نہیں ملی ،جس پر اپوزیشن ارکان نے زبردست احتجاج اور ہنگامہ کیا اور نعرے بازی کی ۔نثار کھوڑو کی تحریک مذمت میں اگرچہ ایم کیو ایم کے ارکان کا نام نہیں تھا لیکن ایم کیو ایم کے ارکان نے احتجاج میں باقی اپوزیشن جماعتوں کا ساتھ دیا ۔

(جاری ہے)

اپوزیشن ارکان نے ’’نوکرپشن نو‘‘ اور ’’ غندہ گردی نہیں چلے گی ‘‘ کے نعرے لگائے اور ایوان سے احتجاجاً واک آؤٹ بھی کیا ۔نثار کھوڑو کی پیش کردہ تحریک مذمت میں کہا گیا کہ یہ ایوان سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے خلاف ارکان سندھ اسمبلی محمد شہریار خان مہر ،نند کمار،نصرت بانو سحر عباسی ،لیاقت علی خان جتوئی ،خرم شیر زمان اور اپوزیشن بنچز کے دیگر ارکان کے قابل اعتراض ریمارکس ،رویے اور غیر پارلیمانی زبان کے استعمال کی مذمت کرتا ہے ۔

حالانکہ جمعہ 18دسمبر کو اسپیکر سندھ اسمبلی کے اجلاس کو آئین اور قواعد انضباط کار کے مطابق صحیح طریقے سے چلارہے تھے ۔اپوزیشن کا رویہ انتہائی قابل اعتراض ہے ۔رواں اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس ،رویے اور غیر پارلیمانی زبان استعمال کرکے قواعد انضباط کار کے قاعدہ 240اور قاعدہ 247کی خلاف وزری کی ہے۔

انہوں نے پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا میں اسپیکر کی رولنگز کے خلاف بھی بیانات دیئے ہیں ۔اپوزیشن ارکان نے کئی مرتبہ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اور انہیں اسپیکر کی ڈسیک کی جانب پھینکا ۔انہوں نے اسپیکر کے ڈیسک کی جانب بھی بڑھنے کی کوشش کی ۔اپوزیشن ارکان کے اس رویے سے اسپیکر کے عہدے کے وقار ،ایوان کے تقدس اور جمہوریت کی پارلیمانی روایات کو نقصان پہنچا ہے ۔

تحریک پیش کرنے اور منظوری کے موقع پر اپوزیشن ارکان نے سخت احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔تحریک مذمت کی منظوری کے بعد اپوزیشن ارکان نے کہا کہ وہ بھی ایک تحریک پیش کرنا چاہتے ہیں ۔ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضانے کہا کہ وہ اس کے لیے ایوان سے اجازت لیں ۔ایم کیو ایم کے محمد حسین نے اجازت لینے کے لیے تحریک پیش کی ،جو ایوان نے مسترد کردی ،اس پر اپوزیشن نے مزید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی ۔انہوں نے ایوان سے کچھ دیر کے لیے واک آؤٹ بھی کیا ۔