2016کا سال رجسٹر گاڑیوں کی نمبر پلیٹس جاری کرنے کا سال ہوگا ،گیان چند ایسرانی

پلیٹس بنانے کے لیے شفاف طریقے سے ٹینڈرز کا فیصلہ ہوگیا ہے ، وزیر ایکسائز کا سندھ اسمبلی میں وقفہ سوالات پر جواب

منگل 22 دسمبر 2015 17:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 دسمبر۔2015ء) سندھ کے وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن گیان چند ایسرانی نے کہا ہے کہ 2016کا سال رجسٹر گاڑیوں کی نمبر پلیٹس جاری کرنے کا سال ہوگا ۔نمبر پلیٹس بنانے کے لیے شفاف طریقے سے ٹینڈرز کا فیصلہ ہوگیا ہے ۔2016میں ٹیکس ٹوکن اسٹیکرز بھی جاری کیے جائیں گے،جو کسی وجہ سے گزشتہ چھ ماہ سے جاری نہیں ہورہے تھے ۔

اب نمبر پلیٹس اور اسٹیکرز کے حوالے سے کسی کو شکایت نہیں ہوگی ۔وہ منگل کو سندھ اسمبلی میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کے جوابات دے رہے تھے ۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ مالی سال 2013-14میں ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 32ارب 76کروڑ وصول ہوئے جبکہ 2014-15میں 35ارب 53کروڑ روپے اسی مد میں وصول ہوئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 30جون 2010سے 30جون 2013تک تین سال کے عرصے میں صوبے کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں 11لاکھ 81ہزار 9سو 88گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں ۔سب سے زیادہ 7لاکھ 50ہزار 6سو 29گاڑیاں کراچی میں رجسٹرڈ ہوئیں ۔کل رجسٹرڈ گاڑیوں میں 8لاکھ 98ہزار 3سو 45موٹر سائیکلیں ہیں ۔وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے بتایا کہ کراچی ڈویژن میں کل 69وائنس شاپس (شراب خانے) ہیں ۔

ان تمام کو متعلقہ قانون کے تحت لائسنس جاری کیے گئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ 2008سے 2013تک صوبے بھر میں شراب خانوں کی کل 13لائسنس جاری کیے گئے ۔ان میں سے کراچی میں 8،لاڑکانہ میں ایک ،حیدر آباد اور سکھر میں دو دو لائسنس شامل ہیں ۔صوبائی وزیر نے بتایا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے کمپیوٹرڈیٹا بیس کے مطابق 38لاکھ 98ہزار 3سو 93گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں ۔

جولائی 2013سے مئی 2014تک 7لاکھ 51ہزار 5سو 67گاڑیوں پر موٹر وہیکل ٹیکس ادا کیا گیا اور ان گاڑیوں کو ٹیکس ٹوکن اسٹیکرز جاری کیے گئے ۔انہوں نے بتایا کہ 2008اور 2012کے دوران صوبے بھر میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن میں 651اسامیوں پر بھرتیاں کی گئیں ،ان میں سے سکھر ریجن میں 105،لاڑکانہ میں 160،کراچی مٰیں251،حیدرآباد میں 69اور میر پور خاص میں 66افراد بھرتی کیے گئے ۔

متعلقہ عنوان :