لانس نائیک محمد شفیع شہید کی بیوہ کا آرمی چیف سے سرکاری پلاٹ اور یتیم بچوں کیلئے مفت تعلیم کی اپیل

جمعرات 24 دسمبر 2015 19:03

لانس نائیک محمد شفیع شہید کی بیوہ کا آرمی چیف سے سرکاری پلاٹ اور یتیم ..

چترال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 دسمبر۔2015ء) چترال کے انتہائی شمال میں پسماندہ ترین وادی بروغل کے چکار گاؤں سے تعلق رکھنے والے محمد شفیع رستم خان کے گھر میں 1974 کو پیدا ہوئے تھے۔ ملک کی سرحدوں کی دفاع کیلئے وہ پاک فوج میں بھرتی ہوئے اور لانس نائک کے عہدے پر اسے ترقی دی گئی۔سکردو کے مقام پر دشمن کے ساتھ ایک محاذ میں 28مئی 2005 کو انہوں نے وطن عزیز کی حفاظت کیلئے جام شہادت نوش کیا۔

ان کے ورثاء میں بوڑھے والدین کے علاوہ ایک بیوہ اور تین چھوٹے بچے رہ گئے جو وادی بروغل کے انتہائی پسماندہ ترین گاؤں چکار میں نہایت کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ان کی بیوہ اور بوڑھی ماں جو ناحواندہ ہیں نے کھوار اور واخی زبان میں بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد شفیع کی شہادت کے بعد ان کی حالت بہت حراب ہے اور ان کے ساتھ کوئی حاص امداد بھی نہیں ہوئی جس طرح دوسرے شہیدوں کو مفت سرکاری پلاٹ دی جاتی ہے اور شہداء کے بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ ان کی مکان کی حالت نہایت حراب ہے اور اس کی لپائی تک نہیں ہوئی ہے یہ کچا مکان نہ صرف بارش میں ٹپکتا ہے بلکہ برف باری کی صورت میں اس کی گرنے کا بھی حطرہ ہے۔انہوں نے چیف آف آرمی سٹاف اور وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ محمد شفیع شہید کے بیوہ اور بچوں کو بھی مفت سرکاری پلاٹ یا مکان دی جائے اور ان کی بچوں کو مفت تعلیم دی جائے ۔ تاکہ وہ بروغل کے اس پسماندہ ترین علاقے سے نکل کر کہیں آباد جگہہ میں منتقل ہوجائے اور ان کے یتیم بچے اعلےٰ تعلیم حاصل کرنے کے بعد فوج میں بھرتی ہوکر اپنے با پ کی طرح وطن عزیز کی دفاع کیلئے اپنی جان کی نذرانہ دینے سے بھی دریغ نہ کرے۔

متعلقہ عنوان :