مایوسیوں کے دن گزر چکے ہیں اور اب پاکستان کی قسمت میں بہار ہی بہار ہے ، صدر مملکت ممنون حسین

اس کے لئے ضروری ہے کہ پوری قوم خاص طور پر نئی نسل اور تعلیم سے وابستہ لوگ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دیں

جمعرات 24 دسمبر 2015 20:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 دسمبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ مایوسیوں کے دن گزر چکے ہیں اور اب پاکستان کی قسمت میں بہار ہی بہار ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ پوری قوم خاص طور پر نئی نسل اور تعلیم سے وابستہ لوگ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دیں۔یہ بات انہوں نے جمعرات کواسٹیٹ گیسٹ ہاؤس کراچی میں قائد اعظم کی مادر علمی سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے بھی خطاب کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ میری پہلی ترجیح تعلیم ہے تاکہ نئی نسل کو ان کی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ کیا جاسکے اور انہیں آنے والے دنوں میں وطن عزیز کی قیادت کرنے کیلئے تیار کیا جاسکے کیونکہ پاکستان کا مستقبل نئی نسل سے وابستہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد سے ہی پاکستان کی اٹھان بڑی شاندار تھی اور اس کے ترقی کرنے کے بہت امکانات تھے، 70 کی دہائی تک ہمارا جذبہ اور ترقی کی رفتار جاری رہی لیکن اس کے بعد بدعنوانی کی وجہ سے ترقی کا سفر رک گیا جس کی واحد وجہ کرپشن اور بدعنوانی تھی، میں چاہتا ہوں کہ نئی نسل اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرے تاکہ پاکستان کو ایک بار پھر ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ قائد اعظم تاریخ کی ایک عظیم ہستی تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک وطن تشکیل دے کر تاریخ میں ایک عدیم النظر کارنامہ سرانجام دیا جس کے لئے پوری قوم ہمیشہ ان کی شکر گزار رہے گی اور اس شکر گزاری کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ وطن عزیز کو قائد اعظم کے نظریات کے مطابق ترقی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کا دینی اور ملی مقدر اپنے نکتہ عروج پر تھا۔

صدر مملکت نے کہا کہ موجودہ حکومت کا یہ کارنامہ ہے کہ موجودہ اقتصادی ٹیم کا یہ کارنامہ ہے کہ اس نے ملک کو معاشی اعتبار سے درست راہ پر گامزن کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ چند برس پیشتر اندازے لگائے جا رہے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا لیکن اب عالمی برادری کی رائے یہ ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوگیا ہے اور اب اسے بڑی اقتصادی طاقت بننے سے روکنا ممکن نہیں ہے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی کے احیا کا واحد راستہ پاک چین اقتصادی راہداری ہے، قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہونے دے۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کے نئے منصوبے ہی پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کا حصہ ہیں اور میں قوم کو یہ خوشخبری دیتا ہوں کہ 2018 تک یا تو ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا یا یہ محض برائے نام رہ جائے گا۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ جلد ہی ملک کو ایک نیا تعلیمی نصاب مل جائے گا جس میں قومی شعار اور امنگوں کو اجاگر کیا جائے گا تاکہ ملک کو تاریخی اور ثقافتی ورثے سے مربوط رکھتے ہوئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ قائد اعظم کی مادر علمی سے تعلق رکھنے والے طلبہ اور اساتذہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ قائد اعظم کے ادارے سے وابستگی کی لاج رکھیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سندھ مدرستہ الاسلام کے طلبہ و اساتذہ تعلیم و تحقیق کے میدان میں غیر معمولی خدمات سرانجام دے کر مادر وطن کا قرض چکائیں گے۔