جماعت اسلامی کسی خفیہ تحریک کے بجائے پرامن جمہوری اور عوامی جدوجہد پر یقین رکھنے والوں کی تحریک کا نام ہے ، سراج الحق

عوام نے اگر ہمیں خدمت کا موقع دیا توان انشاء جماعت اسلامی کی مخلص ودیانتدارت قیادت اقتدار میں آکر ملک وقوم کی تقدیر بدلے گی، جماعت اسلامی سندھ کی ہنگامی مجلس شوریٰ سے خصوصی خطاب

ہفتہ 26 دسمبر 2015 22:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔26 دسمبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کسی زیر زمین خفیہ تحریک کے بجائے پرامن جمہوری اور عوامی جدوجہد پر یقین رکھنے والوں کی تحریک کا نام ہے ، اداروں کے درمیان ٹکراوٴ کے بجائے قومی مفادات کو ترجیح دی جائے گی، سندھ میں گورنر راج کی نہیں گوڈ گورننس کی ضرورت ہے جس میں کرپشن کا خاتمہ، امن وامان کا قیام ، شہریوں کو اپنی جان ومال اور عزت وآبرو کی حفاظت ہو عوام نے اگر ہمیں خدمت کا موقع دیا توان انشاء جماعت اسلامی کی مخلص ودیانتدارت قیادت اقتدار میں آکر ملک وقوم کی تقدیر بدلے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے قباء آڈیٹوریم میں جماعت اسلامی سندھ کی ہنگامی مجلس شوریٰ سے خصوصی خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر مرکزی نائب امراء اسد اللہ بھٹو، راشد نسیم اور صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے، اجلاس میں سندھ کی سیاسی صورتحال ، بلدیاتی انتخابات اور دیگر تنظیمی امور پر غور کیا گیا ، سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی مشرقی پاکستان سے لیکر کشمیر تک دفاع وطن ، بالاکوٹ سے لیکر تھرپارکر تک مظلوم انسانیت کی خدمت اور کلمہ طیبہ کے نام سے معرض وجود میں آنے والی مملکت خداداد پاکستان کو ایک اسلامی جمہوری اور فلاحی ریاست بناکر بانی پاکستان قائد اعظم کا خواب شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے جدوجہد کررہی ہے، اسلام ایک فلاحی ریاست کا درس دیتا ہے جس میں عوام کے تمام مسائل کا حل موجود ہے انہوں نے ذمہ داران پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں جماعت اسلامی کے روشن مستقبل کی نوید کی خاطر بھرپور منصوبہ بندی اور میدان میں کھڑے رہنے کی ضرورت ہے تعلق بااللہ اور نظریاتی تشخص کے ساتھ 2018 ء کے انتخابات کی تیاریاں کی جائیں ہم اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں ہوسکتے خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں ہر خواتین تک جماعت کی دعوت اورپیغام پہنچانے کا اہتمام کیا جائے ، انہوں نے کہا کہ حکومتی ظالمانہ پالیسیوں طاقتور طبقے کی چیرہ دستوں اور فرسودہ نظام کی وجہ سے عام آدمی سخت مایوس وپریشان ہے اس لیے ظلم کے خلاف اور معاشرے کے ستم رسیدہ وپریشان لوگوں کے زخموں پر مرہم وسہارا دینے کی ضرورت ہے

متعلقہ عنوان :