آئی جی پنجاب کی جعلی مہریں سے 50 انسپکٹرز بھرتی سکینڈل سامنے آ گیا

سی سی پی او ملتان نے مقدمات درج کرا دیئے ، اعلی پولیس افسران نے مقدمہ دبا دیا ، تحقیقات رک گئیں

اتوار 27 دسمبر 2015 15:50

آئی جی پنجاب کی جعلی مہریں سے 50 انسپکٹرز بھرتی سکینڈل سامنے آ گیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 دسمبر۔2015ء) آئی جی پولیس پنجاب کے جعلی سٹمپ پر پولیس میں 50 انسپکٹرز بھرتی کر لئے گئے ۔ جعلی بھرتیوں کا سیکینڈل سامنے آنے پر اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف مقدمات درج۔ تاہم پیٹی بھائیوں نے تمام ذمہ دار اعلی پولیس افسران کو بے گناہ قرار دینے کی تیاریاں مکمل ہیں ۔ آن لائن کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق آئی جی پنجاب کی جعلی مہر سے سی سی پی او لاہور آفس میں 50 انسپکٹرز بھرتی کر لئے۔

بھرتی کرنے کے بعد ان انسپکٹرز کو ملتان تبادلہ کر دیا ۔ سی سی پی او ملتان کے دیانتدار اکاؤنٹنٹ نے جب ان افسران کا ریکارڈ لاہور سے طلب کیا تو ریکارڈ آفس میں موجود ہی نہیں تھا ۔سی سی پی او ملتان نے جعلی بھرتیوں کا انکشاف ہونے پر ملتان تھانہ میں نامعلوم کرپٹ پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج تو کرا دیا لیکن اس سکینڈل کی تحقیقات اگے نہیں بڑھ سکیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق ملتان میں جعلی بھرتیوں بارے درج ہونے والے مقدمہ کی تحقیقات آگے نہیں بڑھ سکیں ۔ آن لائن کو ذرائع نے بتایا کہ سی سی پی او لاہور کے افسران کے علاوہ آئی جی آفس لاہور کے افسران بھی اس سکینڈل کے اہم کرداروں میں شامل ہیں ۔ اس حوالے سے آن لائن نے آئی جی کی ڈائریکٹر میڈیا نبیلہ سے رابطہ کیا گیا تو ان کے آفس نے کہا کہ نبیلہ صرف جاننے والے میڈیا پرسن سے بات کرتی ہیں ویسے آج کل نبیلہ نجی مصروفیات کی وجہ سے بات نہیں کریں گی ۔

متعلقہ عنوان :