پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس، زرداری پیپلز پارٹی پارلیمنٹرنز کے صدر منتخب، رینجرز اختیارات کے معاملے پر بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ،اجلاس میں بھٹو خاندان کے شہدا اور امین فہیم سمیت پارٹی کے دیگر مرحوم رہنماوں اور کارکنوں کیلئے فاتحہ خوانی خدمات کو سراہا گیا،صوبائی خود مختاری پر ضرب لگانے کے خلاف میاں نواز شریف کے سامنے بھرپور احتجاج کریں گے،خورشید شاہ ، نواز شریف 90 کی سیاست کو ترک کرکے اپنے اردگرد آستین کے سانپوں کو پہچانیں ورنہ کچھ نہیں بچے گا، آئین کے تحت روز مرہ کے معاملات چلانے میں صوبہ وفاق کی مدد لے سکتا ہے ، وزیر داخلہ چوہدری نثار کا براہ راست سندھ کے معاملے سے تعلق نہیں ، رینجرز کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی سندھ حکومت کو وفاق سے تحفظات ہیں ،پیپلزپارٹی کے رہنماؤں قمر زمان کائرہ اور راجہ پرویز اشرف کی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ

Fahad Shabbir فہد شبیر اتوار 27 دسمبر 2015 21:55

پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا اجلاس، زرداری پیپلز پارٹی پارلیمنٹرنز کے ..

نوڈیرو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27دسمبر۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے سابق صدر آصف زرداری کو پیپلز پارٹی پارلیمنٹرنز کا صدر منتخب کرلیا، اس سلسلے میں پیش کی گئی قرارداد کی چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے صدور نے تائید کی،اجلاس میں رینجرز کے اختیارات کے معاملے پر بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو شہید کی برسی کے موقع پر پیپلز پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی صدارت چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کی۔

اجلاس میں فریال تالپور، قائم علی شاہ، خورشید شاہ، قمر زمان کائرہ، منظور وسان، اعتزاز احسن اور دیگر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے شرکت کی ۔ اجلاس میں بھٹو شہید، بے نظیر بھٹو شہید اور امین فہیم سمیت پارٹی کے دیگر شہدا اور مرحوم رہنماوں اور کارکنوں کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور ان کی خدمات کو سراہا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ میں رینجرز کے اختیارات کے بارے میں مفصل بحث کی گئی او را س حوالے سے بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیاگیا۔

اجلاس میں مخدوم امین فہیم کی پارٹی کے لئے خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا اور سابق صدر آصف زرداری کو پیپلز پارٹی پارلیمنٹرنز کا صدر بنانے کی قرارداد پیش کی گئی۔اس قرارداد کی چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے صدور نے تائید کی۔ یہ عہدہ مخدوم امین فہیم کے انتقال کے بعد خالی ہوا تھا۔ اجلاس میں وفاق کی جانب سے سندھ میں مداخلت پر سخت برہمی کا اظہار کیا گیا۔

ممبران سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کمیٹی کے ممبران نے عزم کا اظہار کیاکہ سندھ اسمبلی کا استحقاق مجروح نہیں ہونے دیں گے اورکہا گیا کہ نواز شریف اور چوہدری نثار امیر المومینن بننے کی کوشش نہ کریں ۔ اس موقع پر خورشید شاہ نے کہا کہ صوبائی خود مختاری پر ضرب لگانے کے خلاف بھرپور احتجاج کریں گے۔ وزیر اعظم کے سامنے چوہدری نثار کی مداخلت پر سخت احتجاج کرینگے۔

جمہوریت باہمی رواداری اور برداشت سے آگے بڑھ سکتی ہے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم وفاق کے یونٹ ہیں مگر خودمختار ہیں ۔ عوامی مینڈیٹ رکھنے والی حکومت کو خود فیصلے کرنے کا اختیار ہے ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ نواز شریف 90 کی سیاست کو ترک کریں ورنہ کچھ نہیں بچے گا۔ میاں صاحب کو اپنے اردگرد آستین کے سانپوں کو پہچاننا ہو گا۔اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آئین کے تحت روز مرہ کے معاملات چلانے میں صوبہ وفاق کی مدد لے سکتا ہے ۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا براہ راست سندھ کے معاملے سے تعلق نہیں ۔بہت سی باتیں وفاقی وزیر داخلہ کو پہلے سے معلوم ہوتی ہیں ہم سمجھتے ہیں کہ یہ معاملہ سندھ پر چڑھائی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ کراچی آپریشن کے براہ راست انچارج نہیں ہیں انہوں نے جہاں اختیارات سے تجاوز کیا ہم نے مخالفت کی وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی آپریشن کا کپتان وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو بنایا تھا نیشنل ایکشن پلان کی سب سے پہلے حمایت ہم نے کی تھی یہ پلان اتفاق رائے سے منظور ہوا ہم آج بھی ساتھ ہیں اگر آئین کے خلاف کوئی کام ہوا تو مزاحمت کریں گے انہوں نے کہا کہ نیکٹا اگر نہیں بن رہا تو وفاقی حکومت ذمہ دار ہے نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طور پر عمل درآمد ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی بھی عدالت میں پیش ہو رہے ہیں قائم علی شاہ کو یقین دلایا گیا تھا کہ رینجرز اختیارات سے تجاوز نہیں کرے گی معاملہ بگڑا ہوا ہے امید ہے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد بہتری آئے گی پہلے دن سے وزیر اعظم کو احترام دیا ہے۔

گورنر راج ہو یا کوئی اور راج آئین سے ماورا کوئی کام ہوگا تو پیپلز پارٹی مکمل مزاحمت کرے گی ہم نہیں چاہتے کہ 90 کی سیاست واپس آجائے جس کا شکار شہباز شریف بھی بن جائیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کو مجبوراً بنایا گیا ہم چاہتے ہیں کہ دونوں کو ضم کیا جائے ۔ کراچی آپریشن تمام جماعتوں کی مرضی سے شروع ہوا وزیر اعظم کل کراچی آرہے ہیں چاہتے ہیں کہ معاملات کو بہتر طریقے سے چلائیں۔

اجلاس میں بے نظیر بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور مخدوم امین فہیم کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ امین فہیم کے انتقال کے بعد سے سیٹ خالی تھی اس پر آصف زرداری کو صدر منتخب کر لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ حکومت کو رینجرز معاملے پر تحفظات ہیں امید کرتے ہیں کہ وفاق فوری طورپر سندھ حکومت کی شکایات دور کرے گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ چاہتے ہیں کہ تمام معاملات کا علم انہیں ہونا چاہیے ۔راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ رینجرز کی وجہ سے امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی سندھ حکومت کو وفاق سے تحفظات ہیں انہوں نے کہا کہ رینٹل پاور کیس میں عدالت میں پیش ہو رہے ہیں سابق چیف جسٹس کو رینٹل پاور کیس پر کمیشن بنانے کا کہا تھا انہوں نے ایکشن لینے کی بجائے توہین عدالت کا نوٹس بھیج دیا تھا آصف زرداری کو 18 سال بعد بری کیا گیا۔