پاکستان میں سکیورٹی سے مطمئن ہیں ، چینی انجینئرز کی پورٹ قاسم پر جاری منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف کو تفصیلی بریفنگ

حکومت منصوبوں کے لئے بھرپور معاونت کر رہی ہے ٗبن قاسم کول پلانٹ 2017 کے آخر میں ہر صورت مکمل ہونا چاہیے،وزیراعظم

پیر 28 دسمبر 2015 15:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 دسمبر۔2015ء) وزیر اعظم میاں محمدنوازشریف نے پیرکو کراچی کے علاقے بن قاسم میں کوئلہ سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے کا جائزہ لینے کے لیئے بن قاسم پاور پلانٹ کا دورہ کیا اور منصوبے کا جائزہ لیا۔اس موقع پر وزیر اعظم کو منصوبے سے متعلق چینی انجینئرز نے بریفنگ دی ۔ وزیر اعظم نے پورٹ قاسم کے دورے پر مختلف پروجیکٹس کے بارے میں معلومات حاصل کیں ۔

پورٹ قاسم پہنچنے پر انہوں نے چینی انجینئرز سے جاری منصوبوں پر معلومات بھی حاصل کیں ۔وزیراعظم نے چینی انجینئر سے کہاکہ کیا آپ پاکستان میں سیکورٹی سے مطمئن ہیں ، چینی انجینئرز نے جواب دیا کہ جی۔ چینی انجینئرز نے وزیر اعظم نواز شریف کو یقین دہانی کرائی ہے کہ پورٹ قاسم پر تمام منصوبے بروقت مکمل کر لئے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ منصوبے پر ڈیڑھ ارب ڈالر لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ 2017میں مکمل ہو جائے گا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2017 ڈیڈ لائن ہے ۔ اس کو مکمل کر لیا جائے ۔ بن قاسم پاور پلانٹ پر 600 ، 600 میگا واٹ کے دو منصوبوں پر کام جاری رہے ۔ چینی ماہرین کے مطابق منصوبے مکمل کرنے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم نے کہا حکومت منصوبوں کی تکمیل میں بھرپور معاونت کر رہی ہے ، دسمبر 2017 تک پیداوار شروع ہو جانی چاہیئے ۔ انہوں نے چینی سفیر سن وی ڈونگ کی کوششوں کو بھی سراہا ۔

انجینئرز نے یقین دلایا بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کیا جائے گا ۔ میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف نے کہا کہ حکومت منصوبوں کے لئے بھرپور معاونت کر رہی ہے۔ بن قاسم کول پلانٹ 2017 کے آخر میں ہر صورت مکمل ہونا چاہیے۔ منصوبے پر دو ارب ڈالر لاگت آئے گی۔ وزیر اعظم نے بن قاسم پلانٹس کے تمام شعبوں کا جائزہ لیا اور کام کی رفتار پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔