پاکستان کو اب آگے ہی آگے جانا ہے، اب ترقی کا راستہ نہیں روکا جا سکتا،ممنون حسین

عالمی برادری امید بھری نظروں سے پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے ،بحری تجارت میں کارکردگی بہتر بنانا ضروری ہے ، صدر مملکت کا میرین اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب

پیر 28 دسمبر 2015 16:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28 دسمبر۔2015ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کو اب آگے ہی آگے جانا ہے۔ اب اس کی ترقی کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔ صدر مملکت نے یہ بات پاکستان میرین اکیڈمی کی باون ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتی ہوئے کہی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ سینیٹر کامران مائیکل بھی موجود تھے۔ صدر ممنون حسین پاکستان کے پہلے صدر ہیں جنھوں نے پاکستان میرین اکیڈمی کی پاسنگ آوٹ پریڈ میں شرکت کی ہے۔

اس موقع پر میرین اکیڈمی کے چاک و چوبند دستوں نے صدر مملکت کو سلامی بھی پیش کی۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ اس عہد میں دنیا کے دفاعی اور اقتصادی میدانوں میں غیر معمولی تبدیلیاں ہوئی ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کی اہمیت میں غیر معمولی اضافہ ہو چکا ہے اور عالمی برادری امید بھری نظروں سے پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس لئے ضروری ہے کہ پاکستان بحری تجارت اور متعلقہ شعبوں میں اپنی کارکردگی بہتر بنائے۔

اس مقصد کے لئے پاکستان میرین اکیڈمی دنیا کی اچھی میرین اکیڈمیز سے اپنے پیشہ ورانہ تعلقات میں اضافہ کرے تاکہ مستقبل میں درکار بہترین اور تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضروریات پوری ہو سکیں۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان ستر کی دہائی تک درست سمت میں گامزن تھا لیکن بعد میں بدعنوانی کے رجحانات سے ملک کو بہت نقصان پہنچا۔ اب وقت آگیا ہے کہ پوری قوم بدعنوانی کے خاتمے کے لئے متحد ہوجائے۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جہاز رانی کی صنعت تیزی سے ترقی کررہی تھی بدعنوانی نے اسیبھی نقصان پہنچایا لیکن اب اس صنعت کی بحالی بھی ناگزیر ہو چکی ہے تاکہ قومی معیشت کو استحکام دیا جا سکے ۔ اس سلسلے میں پاکستان میرین اکیڈمی بہت اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ صدر ممنون حسین نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری اور توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان کی تقدیر وابستہ ہے اس لئے ان کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی اور اگر کوئی اس کی راہ میں رکاوٹ بنے تو قوم اسے مسترد کردے۔صدر ممنون حسین نے کہا کہ ملک میں امن و امان کے قیام اور کراچی میں امن کی بحالی کے جاری آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہیگا۔