کراچی چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کا صنعتی صارفین کیلئے بجلی نرخوں میں 3روپے کمی کا خیرمقدم

بدھ 30 دسمبر 2015 20:04

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 دسمبر۔2015ء) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( کے سی سی آئی ) کے صدر یونس محمد بشیر نے وزیراعظم محمد نوازشریف کے دورہ کراچی کے موقع پر ملک بھر کے صنعتی صارفین کے لیے بجلی نرخوں میں فی یونٹ 3 روپے کمی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی نرخوں میں کمی کی اشد ضرورت تھی وزیراعظم کے اس اقدام سے کاروباری لاگت میں کمی ہونے کے ساتھ ساتھ مہنگائی پر قابو پانے اور پاکستانی برآمد کنندگان کو عالمی مارکیٹوں میں بہتر مقابلہ کرنے کے مواقع بھی میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان بھر کے باالخصوص کراچی کے تاجروصنعتکار کھلے دل سے اس کاروبار دوست اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں جس کے باعث یقینی طور پرطویل عرصے بعد سکھ کا سانس لے پائیں گے۔

(جاری ہے)

یونس بشیر نے کہاکہ کاروبار وصنعت کی بڑھتی لاگت کے باعث تاجر وصنعتکاروں کے لیے خود کو ڈوبنے سے بچانا انتہائی مشکل ہوتا جارہا تھا اور اسی طرح ملکی برآمدات میں کمی نے برآمدکنندگان کو بھی اسی قسم کی صورتحال سے دوچار کیا ہوا ہے تاہم حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں حالیہ کمی کے اقدام سے صنعتوں کو کسی حد تک ریلیف ملے گا۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بجلی و گیس کے زائد نرخوں کی وجہ سے صنعت و تجارت شدید دباؤ میں رہا ہے تاہم حالیہ اقدام سے بجلی کے بلوں میں کمی سے نہ صرف تاجروصنعتکار برادری کو ریلیف ملنے بلکہ معیشت کو بھی فائدہ ہو گا۔انہوں نے بجلی کی طلب و رسد کے فرق پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ بجلی کی طلب کو پورا کرنے کے لیے کئی منصوبے شروع کیے گئے جو کہ ناکافی ہیں ،ملکی طلب کو پورا کرنے کے لیے بجلی کے مزید پیداواری منصوبے شروع کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک میں بجلی کی مجموعی طلب20 ہزار میگا واٹ جبکہ پیداوار صرف11500 میگا واٹ ہے۔

انہوں نے امیدظاہر کی کہ موجودہ حکومت کاروبار دوست اقدامات جاری رکھے گی اور تاجروصنعتکاربرادری کو سازگار ماحول مہیا کرے گی جو ملک کو درپیش مسائل سے نمٹنے کے لیے بہت ضروری ہے۔انہوں نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ نیا کاروبار شروع کرنے میں حائل رکاوٹوں کوفوری دور کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے خاص طور پربجلی، پانی و گیس کی عدم دستیابی،ٹٰیکسوں کی ادائیگی میں مشکلات سمیت دیگر رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائے تاکہ ملک میں مجموعی کاروباری ماحول کو بہتر بنایاجاسکے۔

یونس بشیر نے مزید کہاکہ صرف ایسے مستحکم کاروباری ماحول میں ہی کاروبار زیادہ ترقی کرتا ہے جس میں حکومت کی پالیسیاں اور قوانین میں بھی استحکام ہوں۔پالیسوں میں استحکام کے اپنے فوائد ہیں جس سے ایک کمپنی کو کاروبار کی حکمت عملی وضع کرنے اور جدت اختیار کرنے کے علاوہ کاروبار میں توسیع اورنئے کاروبار کے آغاز کی ترغیب ملتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :