پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے کشمیر، سیاچن اور سرکریک کے مسائل حل کرنا ہوں گے‘ عزیز احمد خان

بھارت میں جب نریندر مودی کی حکومت آئی تو پاک بھارت تعلقات بہتر نہ تھے ‘ بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر

بدھ 30 دسمبر 2015 20:48

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 دسمبر۔2015ء) بھارت میں پاکستان کے سابق ہائی کمشنر عزیز احمد خان نے کہا ہے کہ کشمیر، سیاچن ، سرکریک کے مسائل حل کئے بغیر پا کستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے ،بھارت میں جب نریندر مودی کی حکومت آئی تو پاک بھارت تعلقات بہتر نہ تھے ۔ وہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان سٹڈی سنٹر اور پاکستان نیشنل فورم کے زیر اہتمام پاک بھارت تعلقات پر منعقدہ گول میز مباحثے سے خطاب کر رہے تھے۔

تقریب میں وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران ،سابقہ پاکستانی ہائی کمشنر انڈیا عزیزاحمد خان،سابقہ چیف آف ائر سٹاف ائر مارشل ظفر اے چوہدری،جسٹس فقیرمحمد کھوکھر، لفٹنٹ جنرل ایم نصیر اختر، رانا اعجاز احمد، خالد محمود، مسعود حسن، نعیم حسین چٹھا، میجر جنرل خواجہ راحت لطیف،ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹرمسرت عابداور ایڈوائزر ٹو وائس چانسلر کرنل رئٹائرڈ اکرام اﷲ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے کلیدی خطاب میں عزیز احمد خان نے کہا کہ 1989 میں بھارت سیاچن سے فوجیں نکالنے کے لئے تیار تھا تاہم خطے میں ہونے والی کچھ تبدیلیوں نے اس عمل کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ 2007 میں آزاد سروے کئے گئے اور نقشوں کی کاپیوں کا تبادلہ کیا گیا اور کشمیر کا کوئی مناسب حل نکالے جانے کے قریب تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات مسئلہ کشمیر کی وجہ سے تناوٗ کا شکار رہے ہیں تاہم جنرل مشرف کے دورمیں اہم پیش رفت ہوئی اور بس سروس شروع اور عوامی رابطوں کو فروغ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات کے باعث پاکستان کی معیشت کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ 2005 میں معروف بھارتی کاروباری شخصیت رٹن ٹاٹا نے پاکستان کا خفیہ دورہ کیا اور 5 ارب ڈالر کی انویسمنٹ کرنے کی پیش کش کی تاہم اس منصوبے پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کے ذریعے سے پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے لئے اچھا ماحول فراہم کیا جا سکتا ہے۔

اپنے خطاب میں ڈاکٹر مجاہد کامران تعلیمی بجٹ بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ ائرمارشل ظفر اے چوہدری نے کہا کہ ہم نے قائداعظم کے ایمان ، اتحاد اور نظم کے پیغام کو بھلا دیا ہے اور ہم تفرقے میں پڑ گئے ہیں۔ ڈاکٹر مسرت عابد نے کہا کہ نریندر مودی کا حالیہ دورہ پاک بھارت تعلقات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ اس موقع پر شرکاء نے اعتماد کی فضاء قائم کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات پر بھی بحث کی۔