فلم” ہو من جہاں “امراؤ جان جیسی کہانی نہیں‘ اداکار شہریار منور

جمعرات 31 دسمبر 2015 11:48

فلم” ہو من جہاں “امراؤ جان جیسی کہانی نہیں‘ اداکار شہریار منور

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 دسمبر۔2015ء)پاکستانی اداکار شہریار منور نے اپنی پہلی فلم ’ہو من جہاں‘ کے بارے میں کہا ہے کہ یہ کوئی تاریخی امراوٴ جان جیسی کہانی نہیں ہے جس میں آئٹم سانگ کی ضرورت ہو، فلم حقیقت سے قریب ہو تو اصل زندگی میں آئٹم سانگ ہوتے نہیں۔شہریار منور پاکستانی فلموں میں نئے ابھرتے ستارے ہیں۔ وہ آنے والی فلم ’ہو من جہاں‘ سے ڈیبیو کرنے جارہے ہیں، ’ہو من جہاں‘ ایک میوزیکل فلم ہے جس کی کہانی 3 نوجوانوں منیزے یعنی ماہرہ خان ، نادر یعنی عدیل چوہدری، اور ارہان یعنی شہریار کے گرد گھومتی ہے۔

فلم میں نہ صرف شہریار اداکاری کررہے ہیں بلکہ اس فلم کے کو پروڈیوسر بھی ہیں۔اپنے ایک انٹرویو میں شہریار منور نے کہا کہ میں نے اپنی آنے والی فلم ہو من جہاں کے کئی پہلووٴں سے آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

’ہو من جہاں‘ نے ریلیز سے پہلے ہی لوگوں میں مقبولیت حاصل کرلی ہے اور اب جب ریلیز قریب ہے تو ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ایک فلم میں 2 ذمہ داریاں نبھانا مشکل تھا؟اس پر شہریار نے کہا ’میں کام کرنے کا جنونی ہوں اس لیے میں نے اس کا لطف اٹھایا، مگر یہ اتنا آسان بھی نہیں تھا، ایک پروڈیوسر کو اپنا سارا وقت پروجیکٹ کو دینا پڑتا ہے، صرف ایک اداکار کی طرح آنے اور جانے کا وقت مقرر نہیں ہوتا، مجھے ایک دن میں 12 گھنٹے اور کبھی اس سے بھی زیادہ کام کرنا پڑا، کیوں کہ پروڈیوسر کی زندگی پروجیکٹ ہی ہوتی ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فلمی صنعت اور فلم بنانے کے طریقہ کار کو درست کرنے کی ضرورت ہے اور یہ دیکھنا چاہیئے کہ فلم بنانے کے دوران کام کرنے والے لوگوں کے ساتھ کیسا سلوک کیا جاتا ہے۔شہریار کے مطابق ’ہم بہت سنجیدگی سے اس فلم پر کام کررہے ہیں‘، ایک پروڈیوسر ہونے کے لحاظ سے بہت سے فیصلے بھی شہریار نے خود کیے، جیسے کہ فلم میں کوئی آئٹم سانگ ہوگا یا نہیں؟اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اس فلم میں آئٹم سانگ نہیں ہے کیوں کہ اس فلم میں اس کی جگہ نہیں ہے، یہ کوئی تاریخی امراوٴ جان جیسی کہانی نہیں ہے جس میں ایسے گانے کی ضرورت ہو، فلم حقیقت سے قریب ہے تو اصل زندگی میں آئٹم سانگ تو ہوتے نہیں۔

اداکارہ سونیا جہاں کے فلم میں کردار کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ سونیا کا کردار فلم میں ایک گائیڈ اور رہنما کا ہے جو ایک بھٹکے ہوئے لڑکے کی رہنمائی کرتی ہیں ایک ایسے لڑکے کی جو ہر وقت خوبصورت لڑکیوں کے خیال میں گم رہتا ہے۔فلم میں مہندی کی تقریب میں فلمائے گئے مشہور گانے شکر ونڈارے کے بارے شہریار کا کہنا تھا کہ ’فلم کو دلچسپ بنانے کے لیے ایسے خیالات کی ضرورت پڑتی ہے اور اس میں ایک شاندار مہندی کا گانا ہے جس پر بھرپور رقص کیا گیا ہے۔

پاکستانی سنیما کے بعد بولی وڈ میں کام کرنے کے سوال پر شہریار کا کہنا تھا کہ ’میں وہاں کام کرنے کے لیے بہت زیادہ بے تاب نہیں ہوں، یہ بات الگ ہے کہ وہ بہت بڑا پلیٹ فارم ہے البتہ ایک ارٹسٹ ہونے کی وجہ سے آپ کو اچھے موقعوں کی تلاش رہتی ہے۔