اضلاع کے لحاظ سے جامع پولیسنگ پلان ترتیب دیئے جائیں ، آئی جی سندھ

جمعرات 31 دسمبر 2015 18:13

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 دسمبر۔2015ء) ترجمان سندھ پولیس نے دفتر سے جاری ایک اعلامیئے میں کہا ہے کہ سال 2015 پر مشتمل سندھ پولیس کی کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے پولیس کو خصوصی سیکیورٹی اقدامات اختیار کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں جس کے تحت آئی جی سندھ نے پولیس افسران پر زور دیا ہے کہ درپیش چیلنجز کا تیکنیکی مہارت اور اسٹریٹجک رسپانس کی مدد سے مقابلہ کرنے اور نمٹنے کے لئے اضلاع کے لحاظ سے جامع پولیسنگ پلان تیار کیا جائے ۔

آئی جی سندھ کی جانب سے دی جانے والی ہدایات کے مطابق پولیس افسران کو کہا گیا ہے کہ پولیسنگ پلان کی حتمی ترتیب میں تاجر برادری اور سول سوسائٹی کے ممبران سے باقاعدہ مشاورت کو ممکن بنایا جائے تاکہ پولیس اور کمیونٹی کے مابین بہتر تعلقات استوار کرتے ہوئے کمیونٹی پولیسنگ کے فروغ سمیت محکمہ پولیس کی خدمات اور تنظیمی ڈھانچے کو بھی جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے ساتھ ساتھ پولیسنگ کے معیار میں حقیقی تبدیلی سمیت شہریوں کی مدد اور تعاون جیسے اقدامات کو بھی یقینی بنایا جاسکے ۔

(جاری ہے)

اے آئی جی آپریشنز سندھ غیاث الدین راشدی نے سال 2015 میں سندھ پولیس کی مجموعی کارکردگی پر مشتمل رپورٹ میں آئی جی سندھ کو بتایا کہ کراچی سمیت صوبے کے دیگر اضلاع اور ان کے متعلقہ تھانوں کی حدود میں 3286 پولیس مقابلوں میں دہشت گردوں ، ٹارگٹ کلرز اور ڈاکووں سمیت 12235 ملزمان گرفتار جبکہ 753 ہلاک ہوئے ۔رپورٹ کے مطابق مذکورہ دہشت گردوں و جرائم پیشہ عناصر کے قبضہ سے 20 ایل ایم جیز ، 11 جی تھری رائفلز ، 380 ایس ایم جیز / کلاشنکوف ، 9089 پستول / ریوالورز / ماوزرز ، 295 رائفلز ، 964 شاٹ گنز / ریپیٹرز ، 526 کلو گرام دھماکہ خیز مواد ، 6 عدد آئی ای ڈیز ، 32 خود کش جیکٹس ، 688 بم / ہینڈ گرنیڈز اور 762 آوان بم / بال بم وغیرہ برآمد ہوئے ۔

رپورٹ میں پولیس کارکردگی کا احاطہ کرتے ہوئے مذید بتایا گیا کہ مختلف نوعیت کے جرائم اور ان سے متاثرہ علاقوں میں پولیس کے ٹھوس اقدامات کے تحت اختیار کی گئی حکمت عملی اور لائحہ عمل کے نتیجے میں صوبائی سطح پر سال 2014 کے مقابلے میں رواں سال قتل کی وارداتوں میں 53 فی صد ، دہشت گردی کے واقعات میں80 فی صد ، اغوا برائے تاوان میں 98 فیصد جبکہ بھتہ کے واقعات میں 53 فیصد کی شرح سے کمی آئی ۔

رپورٹ کے مطابق رواں سال اب تک صوبے بھر میں فرائض کی ادائیگی کے دوران 90 پولیس افسران اور جوانوں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ دیتے ہوئے عوام کی جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا ان شہدائے پولیس میں کراچی کے 67 ، حیدرآباد کے 2 ، میر پور خاص کے 6 ، شہید بینظیرآباد کے 4 ، سکھر کے 2 جبکہ لاڑکانہ کے 9 شامل ہیں ۔آئی جی سندھ نے شہدائے پولیس کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ہدایات جاری کی کہ شہید پولیس افسران اور جوانوں کی قربانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے انکے خاندانوں کی فلاح و بہبود اور انھیں تمام تر ضروری سہولتوں کی فراہمی کے عمل کو یقینی بنایا جائے ۔

متعلقہ عنوان :