یو بی جی نے سومنات کے مندر کی باقی ماندہ اینٹیں بھی گرادیں،ایس ایم منیر

فیڈریشن ڈرائنگ روم سے نکل کر پبلک لمٹیڈ بن گیا ہے،میاں ادریس،عشائیہ سے زبیرطفیل،عبدالرحیم جانو، عبدالرؤف عالم ،خالد تواب اور دیگر کا خطاب

جمعرات 31 دسمبر 2015 18:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 دسمبر۔2015ء) یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ یو بی جی نے سومنات کے مندر کی باقی ماندہ اینٹیں بھی گرادی ہیں اورآئندہ سال ہم 100فیصد الیکشن میں کامیابی حاصل کریں گے، پیسے لے کر ووٹ فروخت کرنے پر مجھے دکھ ہوا ہے لیکن اب ایف پی سی سی آئی میں کالی بھیڑوں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

مجھ پر الزامات لگانے والوں کو جس عبرتناک شکست کا سامنا رہاوہ انکے لئے ہمیشہ سبق رہے گا۔انہوں نے ان خیالات کااظہارگزشتہ شب مقامی ہوٹل میں ایف پی سی سی آئی کے صدرمیں ادریس کی جانب سے دیئے گئے عشائیہ سے خطاب کے دوران کیا۔تقریب سے یو بی جی کے چیئرمین افتخار علی ملک،میاں ادریس،سیکریٹری جنرل زبیرطفیل،سینیٹرالیاس احمد بلور ،عبدالرحیم جانو،نومنتخب صدر عبدالرؤف عالم ،نومنتخب سینئر نائب صدرخالد تواب اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا جبکہ یو بی جی کے ترجمان گلزارفیروز،ایس ایم نصیر،عبدالحسیب خان،حمید اخترچڈھا،خواجہ ضرار کلیم،وحیدشاہ،منیر سلطان،ناصر الدین شیخ،ملک سہیل حسین،نومنتخب نائب صدورمحمدحنیف گوہر،میاں ارشد فاروق، میاں عزیزالرحمان چن،ظفربختاوری،سید محمدعاصم، ذوالفقار شیخ ، جمعہ خان،فیصل جمال دشتی اورساجدہ ذوالفقار، حنامنصب خان،تسنیم خان،ریاض الدین شیخ،خالدجاوید،حاجی عرفان یوسف، زبیرملک،آغا نعمت اﷲ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ایس ایم منیر نے کہا ہے کہ میں نے کبھی ٹیکس چوری نہیں کی اور نہ ہی کسی کا قرضدار ہوں، کیونکہ میں سچا پاکستانی ہوں،میں نے زندگی بھرکسی کو گالی نہیں دی اور نہ کسی کی گالی برداشت کرونگا، 3بار جیل جانے والے کیسے ایف پی سی سی آئی میں بیٹھ کر بزنس کمیونٹی کی خدمت کرپائینگے اسی لئے تاجروں کے نمائندوں نے انہیں مسترد کردیا ہے۔ایس ایم منیر نے کہا کہ یو بی جی کے خلاف بھرپور مہم چلائی گئی لیکن مخالفین کو منہ کی کھانی پڑی، ہمارے منتخب صدر عبدالرؤف عالم خدمت کا جذبہ رکھتے ہیں،وزیراعظم میاں نوازشریف سے رؤف عالم کا قریبی تعلق ہے اور وہ بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور کردار ادا کریں گے۔

ایس ایم منیر نے یوبی جی کیلئے گلزارفیروز،منیرسلطان،نوراحمد خان اور وحیدشاہ سمیت دیگر رہنماؤں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔گروپ کے چیئرمین افتخارعلی ملک نے کہا کہ فیڈریشن کے انتخابات میں کامیابی کے بعدہمارے گروپ کے ساتھ غداری کرنے والے اپنا منہ چھپاتے پھریں گے کیونکہ انکے پاس کچھ بھی نہیں بچا ہے۔افتخار ملک نے کہا کہ ہارنے والوں کو سمجھ آجانی چاہیئے،ہم بزنس کمیونٹی کی حقیقی معنوں میں خدمت کررہے ہیں،ہم نے جمہوریت کے عمل کو برقرار رکھتے ہوئے الیکشن جیتا،دباؤ کا شکار معیشت کی بحالی کیلئے ٹریڈ انڈسٹری کو ایکسپورٹ بڑھانے کی ضرورت ۔

سینیٹرالیاس احمد بلور نے کہا کہ اپنی غلطیوں سے سیکھ کر تاجر طبقوں کے مسائل حل کرینگے،الیکشن میں ایک سیٹ ہارنے سے کچھ نہیں ہوتا،ہم بعض دوستوں کی نادانیوں کو درگذر کرتے ہیں،ہار اور جیت کی پرواہ کئے بغیرخدمت کا جذبہ رکھتے ہیں۔صدر ایف پی سی سی آئی میاں ادریس نے کہا کہ فیڈریشن چیمبر اب ڈرائنگ روم سے نکل کر پبلک لمٹیڈ بن گیا ہے،سال بھر ایف پی سی سی آئی کے وقار و بلند کرنے کیلئے خلوص دل سے کوششیں کیں اور مجھے یقین ہے کہ رؤف عالم بھی اسی جذبے کے ساتھ کام کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ فیڈریشن سے اپنی ذات کا فائدہ نہیں اٹھایا، چائے اور بسکٹ کھانے کا بھی چیک دے کر جارہاہوں، میرٹ پر کام ہوتو پھر لوگ نظرانداز نہیں ہوتے،ہم نے مربوط اورسچے نظام کا تسلسل اپنایا ہے۔نومنتخب صدر عبدالرؤف عالم نے کہا کہ پوری تاجربرادری کی جانب سے کیے گئے اعتماد پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کرونگا اور تمام تاجروصنعتکاربرادری کے مسائل پر بھرپورتوجہ دی جائیگی۔

نومنتخب سینئرنائب صدرخالد تواب نے کہا کہ فیڈریشن الیکشن میں وہ یو بی جی لیڈرز کی شب وروز کوششوں کی بدولت کامیاب ہوئے ہیں،یوبی جی کامیابی کے بعد ہم پربھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے، ہم ایک تھنک ٹینک قائم کرینگے،تھنک ٹینک کے ذریعہ معاشی مسائل کی نشاندہی اورانکا حل تیار کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کا بڑھنا خوش آئند ہے مگر برآمدات میں اضافے کیلئے حکومت کو مزید مثبت تجاویز دیں گے ۔

انہوں نے ترجمان گلزار فیروزکی الیکشن کے دوران کوششوں کو سراہا۔عبدالرحیم جانو نے ایس ایم منیر اور افتخار علی ملک کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونائیٹڈ بزنس گروپ کی قیادت نے ثابت کردیا کہ تاجربرادری یکجا اور متحد ہے ۔زبیر طفیل نے کہا کہ لوٹ ماراورکرپشن کرنے والو ں کا راشن پانی بند ہوگیا ہے، ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں مسلسل دوسری کامیابی نے ثابت کردیا ہے کہ اب اجارہ داری نہیں بلکہ باہمی مشاورت سے کام ہورہے ہیں۔