سینیٹ نے پی آئی اے بارے صدارتی آرڈیننس 2015کو مسترد کرنے کی قرارداد کثر ت رائے سے منظور کر لی

قراردا د عجلت میں منظور کی گئی ،مناسب ہوتا اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ کیا جاتا، راجہ ظفر الحق

جمعرات 31 دسمبر 2015 18:52

سینیٹ نے پی آئی اے بارے صدارتی آرڈیننس 2015کو مسترد کرنے کی قرارداد کثر ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31 دسمبر۔2015ء) ایوان بالا (سینیٹ ) نے پی آئی اے بارے صدارتی آرڈیننس 2015کو مسترد کرنے کی قرارداد کثر ت رائے سے منظور کر لی، قرارداد کی منظوری سے قبل چیئرمین نے قرارداد کو مو خر کرنے کی وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب کی زبانی اور سیکرٹری ایوی ایشن کی تحریری استدعا کو مسترد کر دی، قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہاکہ قراردا د عجلت میں منظور کی گئی مناسب ہوتا کہ اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ کیا جاتا، جمعرات کو پی پی پی کے سینیٹر سعید غنی نے قرارداد ایوان میں منظوری کے لیے پیش کی، قرارداد اپوزیشن کے 51ارکان کے ناموں سے پیش کی گئی ،چیئرمین سینیٹ نے قرارداد پر رائے شماری سے قبل سیکرٹری ایوی ایشن کی تحریری درخواست پڑھ کر سنائی جس میں کہاگیاتھاکہ وزیر مملکت کے قریبی عزیزکی وفات کی وجہ سے وہ آج ایوان میں شرکت نہیں کر سکیں گے اس لیے قرارداد کو آئندہ روزکی کارروائی کے لیے موخر کر دیا جائے، چیئرمین سینیٹ سے اس طرح کی درخواست کا کوئی قانونی حق نہیں یہ وزیر کا کام ہے، اس دوران سیکرٹری سینیٹ نے چیئرمین کو آگاہ کیا کہ وزیر مملکت نے فون کر کے بھی عزیز کی فوتگی اور قرارداد موخر کرنے درخواست کی تھی، چیئرمین سینیٹ نے وزیر مملکت کی درخواست بھی مستر د کر دی اور کہاکہ یہ زبانی درخواست بھی تاخیر سے کی گئی ، انہوں نے کہاکہ گذشتہ روز سیکرٹری ریلوے نے بھی وزرات سے متعلقہ بزنس وزیر کی لاہو ر میں مصروفیت کے پیش نظر موخر کرنے کی درخواست کی گئی جس کا نو ٹس لیا گیاہے، ھکومت تاخیر سے اطلا ع کرنے کا وطیرہ بنا چکی ہے، اس کے ساتھ ہی چیئرمین نے قرارداد رائے شماری کے لئے ایوان میں پیش کی جسے ن لیگ کے سینیٹر ز کی مخالفت کے باوجود کثرت رائے سے منظور کر لی گیا قرارداد کی منظوری کے فوری بعد راجہ ظفر الحق نے کہاکہ قرارداد جلدی اور عجلت میں منظورکرائی گئی ، مناسب ہوتا کہ کوئی درمیانی راستہ نکالا جاتا پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ یقین دھانی کراچکے ہیں وزیر مملکت کے عزیز کی فوتیدگی اور تدفین ایک ہنگامی اور ضروری معاملہ تھا اب بھی مناسب ہوگا کہ قرارداد کے حوالے سے کوئی متفقہ فیصلہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :