ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیئے

ہفتہ 2 جنوری 2016 14:43

ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جنوری۔2016ء) سندھ ہائیرایجوکمیشن کے چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین نے تفتیش کاروں کو گینگ وار ملزموں کی سرپرستی سے متعلق حقائق اگل دیئے ہیں۔ڈاکٹرعاصم کے مطابق عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ گروپوں کو صوبائی وزراء ڈاکٹرذوالفقار مرزا، اویس مظفر ٹپی اور قادر پٹیل کے ذریعے اسلحہ پہنچایا جاتا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر اور سابق صدرآصف زرداری کے دست راست ڈاکٹر عاصم حسین نے دوران تفتیش سب کچھ اگل دیا ہے ۔ اعترافی بیان پر ڈاکٹر عاصم حسین کے دستخط موجود ہیں۔ سابق وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹرعاصم نے تفتیشی حکام کو بتایا کہ جوملزم رینجرز اور پولیس کی گرفتاری کے خوف سے روپوش ہونا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

انہیں وہ مریض بنا دیتے تھے۔ اسپتال کے عملے کو اس سلسلے میں خصوصی ہدایات دی گئی تھیں۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ متعدد دہشت گردوں اورسنگین جرائم میں ملوث ملزموں کا ریکارڈ ان کی نشاندہی پر متعلقہ ڈیپارٹمنٹ سے رینجرز نے حاصل کیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کا یہ بیان 25 نومبر کو تفتیشی افسر راؤ ذوالفقار نے لیا تھا جس کے بعدحکومت سندھ نے انہیں ہٹادیا تھا۔ دوسری جانب ڈاکٹر عاصم حسین کی جے آئی ٹی رپورٹ میں مزید سنسنی خیز انکشافات منظرعام پر آ ئے ہیں۔

جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق انہوں نے مشترکہ تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ لیاری گینگ وار کے عزیر بلوچ اور بابالاڈلہ گروپوں کو پیپلز پارٹی کے اعلی قیادت کے حکم پر پہلے ذوالفقار مرزا پھر اویس مظفر ٹپی اور ان کے بعد قادر پٹیل کے ذریعے اسلحہ فراہم کیا جاتا تھا جبکہ صوبائی وزراء اور پیپلز پارٹی کے عہدے دار گینگ وار گروہوں میں مسلح تصادم کرانے میں ملوث رہے۔

متعلقہ عنوان :