لاہور کو پیرس بنانے کا دعویٰ کرنیوالے حکمران شہریوں کو صاف پانی فراہم نہ کر سکے ‘ ذکر اﷲ مجاہد

غریب سرکاری ہسپتالوں میں موت کے فرشتے کا انتظار کرتے ہیں‘ امیر جماعت اسلامی لاہور

ہفتہ 2 جنوری 2016 21:03

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اﷲ مجاہد نے کہا ہے کہ لاہور شہر کو پیرس بنانے کا دعویٰ کرنیوالے حکمران شہریوں کو صاف پانی مہیا کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں، لاہور شہر کی 50فیصدسے زائد آبادی آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہے ۔اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ لاہور کے اکثرعلاقوں میں انتہائی خراب پینے کا پانی استعمال ہو رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ بے شمار بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔

ایک سروے کے مطابق 40فیصدبیماریاں گندہ پانی پینے کی وجہ سے ہوتی ہیں اور ملک میں 80فیصد آبادی کو صاف پینے کا پانی میسر نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی صورت حال انتہائی نا قابل بیاں ہے لاہور جیسے بڑے شہر کے اندر اکثر سرکاری ہسپتالوں میں وینٹیلیٹرز، سٹی سکین کی مشینیں تو موجود ہیں لیکن ان کو آپریٹ کرنے والا عملہ موجود نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اس طرح کروڑوں روپے کے میڈیکل آلات سٹوروں میں پڑے زنگ آلود ہو رہے ہیں۔

پنجاب میں 36میں سے16اضلاع ایسے ہیں جہاں کے ہسپتالوں میں سٹی سکین ، ایکسرے کی مشینیں موجود ہی نہیں ہیں جبکہ ای سی جی مشینیں خراب پڑی ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ہسپتالوں کی اس ابتر صورتحال کے پیش نظر مالی وسائل رکھنے والے لوگ نجی ہسپتالوں میں چلے جاتے ہیں جبکہ مڈل کلاس والے قرض لے کر پرائیویٹ ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں اور غریب لوگ سرکاری ہسپتالوں میں موت کے فرشتے کا انتظار کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی ترجیح میں نظر آنیوالے منصوبے ہیں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر حکومت پنجاب نے پینے کے پانی کے منصوبے سے 2ارب ، قبرستانوں کی توسیع کے ایک ارب ، ہیلتھ انشورنس کے ایک ارب نکال کر اس منصوبے پر خرچ کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :