لاہور ‘موبائل مارکیٹ میں پولیس اور تاجروں میں تصادم ‘2 تاجر زخمی ‘پولیس ایک تاجر کو گرفتار کر کے ساتھ لے گئی

مشتعل تاجروں کاریگل چوک بند کر کے شدید احتجاج ‘پولیس کیخلاف نعرے بازی ‘وزیر اعلیٰ سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 3 جنوری 2016 14:09

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 جنوری۔2016ء) لاہور کے ہال ر وڈ کی موبائل مارکیٹ میں پولیس اور تاجروں کے تصادم کے نتیجے میں 2 تاجر زخمی ہو گئے ‘ جبکہ پولیس ایک تاجر کو گرفتار کر کے ساتھ لے گئی‘ تاجروں نے ریگل چوک کو ٹریفک کیلئے بند کر کے شدید احتجاج کیا اور پولیس کیخلاف شدید نعرے بازی کی ‘ وزیر اعلیٰ پنجاب سے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ۔

۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو پولیس نے چوری کا موبائل کے شبہ میں ایک دکان پر چھاپہ مارا تو اس دوران ان کی دکان مالک سے تلخ کلامی ہو گئی جس پر پولیس اہلکار وں نے لاٹھی چارج کیا جس سے قاسم اور بہادر نامی 2 تاجر زخمی ہو گئے جبکہ پولیس ایک تاجر کو گرفتار کرکے ساتھ لے گئی جس پر تاجر برادری مشتعل ہو گئی۔

(جاری ہے)

اور ریگل چوک کو ٹریفک کیلئے بند کر کے احتجاج شروع کر دیا اور پولیس گردی کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔

تاجروں کا کہنا تھا کہ تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے ایس ایچ او مقصود گجر نے اختیارات سے تجا وز کیا ہے اور تاجروں پر بے جا لاٹھی چارج کیا اور ان کے کپڑے پھاڑ ڈالے اس کے بعد تاجروں کو ننکا کر کے ساتھ لے گئی ہے انہوں نے کہاکہ یہ کہاں کا قانون ہے یہ تو پولیس گردی ہے۔ جبکہ پولیس کا موقف تھا کہ انہوں نے چھاپہ چوری کے مو بائل کی برآمدگی کیلئے مارا جس پر تاجروں نے ان پر حملہ کر دیا جس کے باعث یہ واقعہ پیش آیا تاہم پولیس اور مظاہرین کے مذاکرات کے بعد تاجروں نے اپنا احتجاج ختم کر دیا۔

متعلقہ عنوان :