گزشتہ 3سالوں کے دوران ملک میں اہم منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے ، تاخیر فنڈز کی کمی کے باعث ہوئی، سابق حکومت نے منصوبے شروع کئے، پی سی ون میں فنڈز فراہم نہیں کئے گئے تھے، زمینوں کا قبضہ لینے میں بھی تاخیر ہوئی، سہولیات کی منتقلی اور پلوں سے وابستہ منصوبوں میں پانی کے بہاؤ کے باعث منصوبے مقررہ مدت میں پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکے،وزارت مواصلات کی دستاویز میں انکشاف

اتوار 3 جنوری 2016 20:15

گزشتہ 3سالوں کے دوران ملک میں اہم منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے ، تاخیر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3جنوری۔2016ء) وزارت مواصلات کی دستاویز میں انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ 3سالوں کے دوران ملک میں اہم منصوبے تاخیر کا شکار ہوئے ہیں، تاخیر فنڈز کی کمی کے باعث ہوئی، سابق حکومت نے منصوبے شروع کئے لیکن پی سی ون میں فنڈز فراہم نہیں کئے گئے تھے، زمینوں کا قبضہ لینے میں بھی تاخیر ہوئی، سہولیات کی منتقلی اور پلوں سے وابستہ منصوبوں میں پانی کے بہاؤ کے باعث منصوبے مقررہ مدت میں پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکے، وزارت مواصلات کی دستاویز کے مطابق پنجاب میں 4پلوں اور2سڑکوں کے منصوبے تاخیرکا شکار ہوئے ، سندھ میں 9سڑکیں1ٹنل اور1پل کا منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا، بلوچستان میں 4سڑکوں کے منصوبوں میں تاخیرہوئی، بعض منصوبے2015میں مکمل ہونے تھے جو کہ مکمل نہیں ہو سکے، دستاویز کے مطابق غیر ملکی امداد سے قلات،کوئٹہ،چمن120کلو میٹر سڑک کو مقررہ مدت میں مکمل کیا گیا، باقی ماندہ 106کلو میٹر کیلئے حکومت اور بین الاقوامی ڈونر ایجنسی کے ساتھ معاہدہ ہو چکا ہے ، الپوری، بشام شاہراہ کی تعمیر کیلئے ایشین ڈولپمنٹ بنک کی مالی امداد بند ہونے کے بعد سی ڈی اے سے رقم مختص کرنے کے تحت حکومت کی جانب سے مالی امداد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :