بلغاریہ: آنجہانی بابا وانگانامی نابینا بوڑھی عورت نے رواں سال بڑی جنگ کی پیشنگوئی کردی

منگل 5 جنوری 2016 14:38

بلغاریہ: آنجہانی بابا وانگانامی نابینا بوڑھی عورت نے رواں سال بڑی جنگ ..

بلغاریہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔05 جنوری۔2016ء)بلغاریہ کی آنجہانی بابا وانگانامی نابینا بوڑھی عورت نے رواں سال ایک بڑی جنگ کی پیشنگوئی کر دی ہے ،ایسی کونسی جنگ ہے جو چھیڑنے والی ہے؟یہ جنگ خطے کے کس حصے میں ہوگی ؟اس کے اثرات کیا ہوں گے ؟کتنی تباہی ہوگی ؟ماضی میں سچ پیشنگوئیاں کرنے والی بوڑھی عورت پر ہزاروں مریدوں کی نظریں جم گئیں،العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق دہشت گردی اور جنگجوں میں گھرے عرب ممالک اور یورپ سمیت دنیا کے مختلف خطوں میں کچھ عرصے سے بلغاریہ کی ایک نابینا بوڑھی عورت کی پیشن گوئیوں نے ایک نئی ہلچل پیدا کر رکھی ہے۔

مستقبل میں ہونے والے واقعات کے پیشگی خبریں دینے والی بڑھیا خود حیات نہیں ہیں مگر ان کی بہت سی پیشن گوئیاں سچ ثابت ہوئی ہیں، بابا وانگا نامی نابینا بوڑھی عورت نے آج سے کئی برس قبل دولت اسلامی ”داعش“ کے وجود میں آنے کی پیش گوئی کی تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے سنہ 2016ء میں ایک بڑی جنگ کی بھی پیش گوئی کر رکھی ہے تاہم یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا رواں سال کون سی ایسی قابل ذکر جنگ چھڑنے والی ہے۔

بابا وانگا کی مشہور زمانہ پیش گوئیوں میں روم میں اسلامی خلافت کے قیام کی پیش گوئی بھی شامل ہے۔ اس کی پیشن گوئیوں کے مطابق روم میں قائم ہونے والی اسلامی خلافت سنہ 1943ء میں امریکا کے ہاتھوں ختم ہو گی جسے انہوں نے”مسلمانوں کی عالمی جنگ“ کا نام دیا ہے۔یاد رہے کہ مستقبل کے حالات واقعات کی پیشن گوئی کرنے والی بلغارین نابینا خاتون کا پورا نام وانگا یا وانگولیا بادیفا دیمیتروفا بتایا جاتا ہے۔

وہ بارہ سال کی تھی جب شدید آندھی اور گردو غبار کے طوفان نے اسے گھیرے میں لے لیا اور وہ مٹی تلے دب گئی۔ اس کے والدین نے اسے نکالا اور آنکھوں سے مٹی صاف کی مگر وہ آندھی کے ہاتھوں اپنی بینائی کھو بیٹھی تھی۔اس واقع کے کچھ عرصے بعد اس نے دعویٰ کیا کہ بینائی کھو دینے کے بدلے میں قدرت نے اسے مریضوں کو شفایاب کرنے اور مستقبل کی پیشن گوئیوں کی صلاحیت دے دی ہے۔

بابا وانگا کی پیشن گوئیوں نے اسے بلغاریہ میں مشہور کر دیا اور وہ بلغاریہ کی سوشلسٹ پارٹی کے سربراہ کی مشیرہ بھی رہی۔آنجہانی بابا وانگا نے اپنے ملک میں سیکڑوں واقعات کے وقوع پذیر ہونے کی پیشن گوئیاں کیں جس پر اسے ”بلقان کی نوسٹراڈاموس“ کا لقب دیا گیا۔ اس نے دعویٰ کیا کہ وہ غیر مرئی مخلوقات کے سے رابطے میں رہتی ہے جو اسے مستقبل کے بارے میں اہم معلومات مہیا کرتی ہیں۔

خاتون کی پیشن گوئیوں نے اسے نہ صرف مشہور کر دیا بلکہ لاتعداد افراد اس کے مرید ہوتے چلے گئے۔ اس کے پیروکاروں کا کہنا ہے کہ بابا وانگا نے موسمیاتی تبدیلیوں اور سنہ 2004ء میں آنے والے سونامی کی بھی پیشن گوئی کی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ سرد علاقے گرم ہوجائیں گے اور ان میں آتش فشاں پھٹنے لگیں گے۔بوڑھی پیشن گو کے پیروکاروں کا مزید دعویٰ ہے کہ اس نے اپنی وفات سے قبل امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پرگیارہ ستمبر 2001ء کے حملوں کی بھی پیش گوئی کی تھی۔

اس نے نائن الیون کے واقعے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” خوف ، خوف! ہوشیار رہو، امریکا میں فولادی پرندوں کے ٹکرانے سے دو جڑواں بھائی گریں گے۔ بہت خون بہے گا اور بھیڑیے واویلا کریں گے“۔ انٹرنیٹ پر اس کے حوالے سے کئی دوسری پیشن گوئیاں بھی گردش کر رہی ہیں تاہم اس کے پیروکاروں نے ان میں سے بیشتر کی تردید کی ہے۔