دہشتگردوں کانیٹ ورک توڑدیا‘دہشتگردی کیخلاف جنگ آخری مراحل میں ہے‘ ملک میں بجلی کا بحران 2017کے آخرتک ختم کردیاجائیگا‘پاک چین اقتصادی راہداری اورتاپی گیس پائپ لائن منصوبوں سے خطے کی صورتحال تبدیل ہوجائیگی‘ سری لنکا پہلا ملک ہے جس سے آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ‘پاکستان اور سری لنکا کو ایک دوسرے پر انحصار کرنا ہو گا‘پاک سری لنکا کے درمیان بہترین اقتصادی تعلقات ہیں ‘دونوں ملکوں کی تجارت ایک ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے ،وزیراعظم محمد نواز شریف کی سری لنکن بزنس کمیونٹی اور صحافیوں سے ناشتے پر بات چیت

بدھ 6 جنوری 2016 12:15

دہشتگردوں کانیٹ ورک توڑدیا‘دہشتگردی کیخلاف جنگ آخری مراحل میں ہے‘ ..

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کانیٹ ورک توڑدیاگیا ‘دہشت گردی کیخلاف جنگ آخری مراحل میں ہے‘ ملک میں بجلی کابحران2017کے آخرتک ختم کردیاجائیگا‘پاک چین اقتصادی راہداری اورتاپی گیس پائپ لائن منصوبوں سے خطے کی صورتحال تبدیل ہوجائے گی‘سری لنکا پہلا ملک ہے جس سے آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ‘پاکستان اور سری لنکا کو ایک دوسرے پر انحصار کرنا ہو گا‘پاک سری لنکا کے درمیان بہترین اقتصادی تعلقات ہیں ‘دونوں ملکوں کی تجارت ایک ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے ۔

وہ بدھ کو سری لنکن بزنس کمیونٹی اور صحافیوں سے ناشتے پر بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نوا زشریف نے سری لنکن تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان مسائل اور مشکلات سے نکل رہاہے ،پاکستان کو کئی چیلنجزوراثت میں ملے ہیں اور توانائی کے بحران کا سب سے برا چیلنج درپیش ہے،توانائی کی قلت پر قابو پانے کیلئے منصوبے جاری ہیں،پاکستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر سے استفادہ کیا جارہاہے ، 2017 کے آخر تک توانائی بحران پر قابو پالیں گے۔

وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ خطے سے گیس کی کمی دور کرنے میں معاون ہوگااور اس منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے ، پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔پاکستان علاقائی تعاون کے فروغ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ،سری لنکا پہلا ملک ہے جس سے آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ،ہمیں دوسروں پر انحصار کرنے کی بجائے ایک دوسرے پر انحصار کرنا ہے ،پاکستان اور سری لنکا کے درمیان بہترین اقتصادی تعلقات ہیں لیکن باہمی تجارت صلاحیت کے مطابق نہیں دونوں ملکوں کی تجارت ایک ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف ہے اورکم سے کم وقت میں باہمی تجارت کا حجم حاصل کریں گے۔

پاکستان کی معاشی بحالی کا اعتراف عالمی ادارے کررہے ہیں ،بجٹ خسارے میں مرحلہ وار کمی آرہی ہے اورحکومت کی کوششوں سے معاشی خسارہ کم ہوکر 5 اعشاریہ 3 فیصد رہ گیا ، تمام بحرانوں پر قابو پانے کا سفر جاری ہے۔ وزیراعظم نے سری لنکن تاجروں کے سرخ فیتے سے متعلق تحفظات دورکرنیکی یقین دہانی بھی کرائی۔ اس موقع پر ایک سری لنکن تاجرنے وزیراعظم سے پاک بھارت کشیدگی سے جنوبی ایشیابزنس فورم غیرفعال ہونے کا شکوہ بھی کیا۔