طالبہ اجتماعی زیادتی کیس ،عدنان ثناء اﷲ سمیت 8 ملزمان مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

مقدمے میں زیادتی کے ساتھ اغواء کی دفعات بھی شامل ،گرفتار ملزمان کے خلاف ہوٹل میں ڈانس پارٹی اورشور شرابے پر ایک اور مقدمہ بھی درج

بدھ 6 جنوری 2016 18:30

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 06 جنوری۔2015ء) عدالت نے طالبہ اجتماعی زیادتی کیس میں گرفتار عدنان ثناء اﷲ سمیت 8 ملزمان کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا،پولیس نے مقدمے میں زیادتی کے ساتھ اغواء کی دفعات بھی شامل کر لیں جبکہ گرفتار ملزمان کے خلاف ہوٹل میں ڈانس پارٹی اورشور شرابے پر ایک اور مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

گزشتہ روز پولیس تھانہ ریس کورس پولیس نے گرفتار ملزمان کو 3روزہ ریمانڈ مکمل ہونے پر کینٹ کچہری میں پیش کیا ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے ۔ پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان سے واقعے کے اصل حقائق جاننے کے لئے مزید تفتیش کرنی ہے لہٰذا انہیں مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے ۔

(جاری ہے)

جبکہ ملزمان کے وکلاء نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کا ریمانڈ نہ دیا جائے کیونکہ ایف آئی آر میں حالات و واقعات مشکوک ہیں ۔

دوران سماعت اجتماعی زیادتی کا شکار لڑکی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی این اے کی ٹیسٹ رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی جبکہ لڑکی کی حالت بھی ٹھیک نہیں ہو سکی جس کے باعث وہ بیان ریکارڈ نہیں کروا سکتی ۔ وکیل نے عدالت سے مزید مہلت کی استدعا کی ۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد مرکزی ملزم عدنان ثناء اﷲ سمیت8 ملزمان کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

عدالت نے پولیس کوجسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمان کو دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی ملزم عدنان ثناء اﷲ کا کہنا تھا کہ لڑکی سے پرانے مراسم ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر دکھائی جانے والی چیٹ بھی اصل ہے ۔ دوسری جانب پولیس تھانہ ریس کورس نے ملزمان کے خلاف ایف آئی آر میں زیادتی کی دفعات کے ساتھ اغواء کی دفعات بھی شامل کر لی ہے جبکہ ملزمان کے خلاف ہوٹل میں ڈانس پارٹی اور شور شرابے پر ایک اور مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق ڈانس پارٹی میں عدنان ثنااﷲ سمیت اس کے دیگر ساتھی شریک تھے،مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ ریس کورس میں درج کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :