الیکشن ٹربیونل نے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے122 کے ضمنی انتخابات میں دھاندلی کے الزام میں سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے خلاف دائر انتخابی عذرداری کی سماعت تیرہ جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے دو آزاد امیدواروں کو درخواست میں فریق بننے کی اجازت دے دی۔

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 7 جنوری 2016 14:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔07 جنوری۔2016ء) الیکشن ٹربیو نل کے جج رشید قمرنے تحریک انصاف کے رہنما عبدالعلیم خان کی انتخابی عذرداری کی سماعت کی۔تحریک انصاف کے ناکام امیدوار عبدالعلیم خان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ این اے ایک سوبائیس کے ضمنی انتخابات کے لیے دھاندلی کی گئی اور تیس ہزار سے زائد ووٹوں کو اس حلقے سے منتقل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پاس صرف سات ہزار ووٹوں کے اخراج اور منتقلی کا ریکارڈ موجود ہے۔

(جاری ہے)

اسی حلقے سے انتخابات میں ناکام ہونے والے دو آزاد امیدواروں خرم قریشی اور منظور لئیق الرحمن ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے اور استدعا کی کہ انہیں فریق بنایا جائے۔جس پر ٹربیونل نے خرم قریشی اور لئیق الرحمن کو فریق بننے کی اجازت دے دی۔عدالت نے دو آزاد امیدواروں جمشید اقبال حمید اور میاں یامین ٹیپوکی جانب سے ٹربیونل کے روبرو ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہونے پر فریق بننے کی درخواستیں مسترد کر دیں۔ٹربیونل نے انتخابی دھاندلی کیس کی مزید سماعت تیرہ جنوری تک ملتوی کر دی۔