لاؤ سپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی:

متحدہ کے وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور

جمعرات 7 جنوری 2016 19:39

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جنوری۔2016ء) کراچی ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی انعام اللہ کلہوڑو کی عدالت نے لاوٴڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی کے مقدمے میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما اور کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرلی۔واضح رہے کہ کراچی کی مقامی عدالت نے گزشتہ روز ایم کیو ایم کے نامزد میئر وسیم اختر سمیت متحدہ قومی موومنٹ کے 9 رہنماوٴں کے خلاف لاوٴڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت درج مقدمے میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے تھے۔

یاد رہے کہ نومبر 2015 میں ایم کیو ایم کے 9 رہنماوں کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر، فاروق ستار، نسرین جلیل، حیدر عباس رضوی، خالد مقبول صدیقی، فیصل سبزواری، کنور نوید، محمد حسین اور کمال خواجہ کے خلاف سولجر بازار تھانے میں لاوٴڈ اسپیکر ایکٹ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

عدالت نے گزشتہ روز وارنٹ جاری کرتے ہوئے تمام افراد کو 22 جنوری 2016 تک گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

ایڈیشنل اینڈ سیشن جج نے وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرتے ہوئے 10، 10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔یاد رہے کہ ایم کیو ایم کے کورنگی سیکٹر پر چھاپے کے بعد بغیر اجازت ریلی نکالنے پر بھی وسیم اختر اور حیدر عباس رضوی پر نومبر 2015 میں سولجر بازار تھانے میں پولیس نے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے بھی کراچی کے نامزد میئر وسیم اختر کی 2 مقدمات میں درخواست ضمانت منظور کی تھی اور ان کو 50، 50 ہزار روپے کے 2 مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا، یہ مقدمات دہشت گردی کی دفعات کے تحت سہراب گوٹھ اور سپرہائی وے تھانے میں درج کیے گئے تھے۔علاوہ ازیں انسداد دہشت گردی کی 2 عدالتوں سے پارٹی قائد الطاف حسین کی متنازع تقریر میں سہولت کار ہونے اور ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں وسیم اختر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :