وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ڈھائی سالوں کے عرصہ میں 60سے زائد غیر ملکی دورہ کر کے سب کو پیچھے چھوڑ دیا

اسحاق ڈارنے 40 جبکہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے 30کے لگ بھگ غیر ملکی دورے کئے

جمعرات 7 جنوری 2016 19:44

وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ڈھائی سالوں کے عرصہ میں 60سے زائد غیر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔07 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے ڈھائی سالوں کے عرصہ میں 60سے زائد غیر ملکی دورہ کرکے دیگر وزرا کو پیچھے چھوڑ دیا خرم دستگیر نے چین،سری لنکا، تھائی لینڈ ، بیلاروس ، جاپان ، افغانستان سمیت دیگر ممالک کے 60سے زائد دورہ کیے وزیر خرانہ اسحاق ڈارنے اسی عرصہ کے دوران 40کے قریب دورہ کیے ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے غیر ملکی دورہ 30کے لگ بھگ رہے2014میں پورپی یونین کی کی جانب سے جی اپس پی پلس کا اسٹیسٹس ملنے کے باوجود ملکی برآمدات میں اضافہ نہ ہوناوزیر تجارت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ثبت کرتا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر تجارت خرم دستگیر غیر ملکی دورہ کرتے رہے مگر برآمدات میں اضافہ نہ کرواسکے 2015میں بھی برامدات میں 5.5فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جس کے سبب تجارتی خسارہ میں 11.1فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا وزیر تجارت تمام تر دعووں کے باوجو د 2015-18کی نئی تجارتی پالیسی کی وزیر اعظم سے منظوری بھی نہ کرواسکے تجارتی پالیسی کی منظوری نہ ہونے پربرآمدکندگان میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے برآمدکندگان کو بجلی وگیس کی رعایتی فرخوں پر فراہمی اور دیگر مراعات دینے کے باوجودبرآمدات کا نہ بڑھنا سمجھ سے بالاتر ہے ذرائع نے مزید بتایا کہ اکتوبر میں اسلام آباد میں دو روزہ دوسری عالمی سرمایہ کاری کانفرس کے انعقاد کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاروں نے سرمایہ کاری کے لیے دلچسپی ظاہر نہیں کی چین نے ابھی تک پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی حامی بھری ہوئی ہے مزید برآں وزیر تجارت خرم دستگیر نے گذشتہ سال 2015میں کرغستان، ترکمانستان ، عمان ، ایران ، اور افغانستان کے وزرا تجارت اور دیگر اعلی حکام سے باہمی تجارت کو بڑھانے کے لیے ایم او یو بھی سائن کیے مگر وہ بھی کاغذوں کی حد تک محدود رہے واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت کے اختتام میں ملکی برآمدات 25ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں 2013میں موجودہ حکومت کے برسراقتدار میں آنے کے بعد وزیر اعظم نے وزارت تجارت کا قلمدان خصوصی طور پر خرم دستگیر کو دیا گیا تھا موجودہ حکومت نے 2018تک برآمدات کو 50ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان کیا تھا موجودہ حکومت کی دور میں برآمدات میں اضافہ تو نہیں ہو رہا البتہ درآمدات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے پاکستان چاول ، گندم ، چینی و دیگر اشیاء میں خود کفیل ہے لیکن ناقص پالیسوں کے باعث حکومت ان اشیاء کو برآمد کرنے کی بجائے درآمد کر رہی ہے جو کہ وزارت تجارت کی کارکردگی پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

متعلقہ عنوان :