پاکستان انڈونیشیا کو آئندہ 4سالوں میں 40 کروڑ ڈالر کا 10 لاکھ میٹرک ٹن چاول برآمد کرے گا، معاہدہ طے پاگیا

یہ چاول ٹی سی پی اور انڈونیشیاء کے سرکاری تجارتی ادارے کے ذریعے برآمد کیا جائے گا، اس سلسلے میں ٹی سی پی نے پندرہ ہزار میٹرک ٹن کے پہلے ٹینڈر کو حتمی شکل دیدی ، اس میں 5ہزار میٹرک ٹن باسمتی چاول اور 10 ہزار میٹرک ٹن غیر باسمتی چاول شامل ہیں وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان کا بیان

جمعرات 7 جنوری 2016 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان انڈونیشیا کو آئندہ چار سالوں میں چالیس کروڑ ڈالر کا دس لاکھ میٹرک ٹن چاول برآمد کرے گاپاکستان اور انڈونیشیا کے مابین معاہدہ طے پاگیا ہے ، یہ چاول وزارت تجارت کے ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان اور انڈونیشیاء کے سرکاری تجارتی ادارے کے ذریعے برآمد کیا جائے گا، اس سلسلے میں ٹی سی پی نے پندرہ ہزار میٹرک ٹن کے پہلے ٹینڈر کو حتمی شکل دے دی ہے جس میں پانچ ہزار میٹرک ٹن باسمتی چاول اور دس ہزار میٹرک ٹن غیر باسمتی چاول شامل ہے۔

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت کی بڑی کامیابی ہے کہ ملک میں چاول کے ذخائر کی برآمد کیلئے آئندہ چار سالوں کیلئے مستقل منڈی تلاش کرلی گئی ہے، پاکستانی چاول کی خریداری میں بین الاقوامی دلچسپی کی وجہ سے ملک میں باسمتی چاول کی قیمتوں میں استحکام آیا ہے، اس کی بدولت حالیہ اور گزشتہ سال کی فصلوں کی قیمتوں میں خوش آئند اضافہ دیکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت چاول کی برآمد بڑھانے کیلئے وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے تعاون سے 2016 میں اہم قانون سازی کرے گی جس میں چاول کے زائد پیداوار کے نئے بیج اور پاکستانی باسمتی کی جغرافیائی نشاندہی کیلئے قانون لائیں گے، صوبائی حکومتوں کے تعاون سے چاول کے تحقیقی اداروں کو فعال اور متحرک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تجارت نے گزشتہ سال چاول کی برآمد کے طریق کار کو سہل بنایا تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت تجارت کا انڈونیشیاء سے دس لاکھ میٹرک ٹن چاول کی برآمد معاہدہ انتہائی خوش آئند ہے، جس سے آئندہ سالوں میں چاول کے کسانوں کو مزید کاشت کی ترغیب ملے گی اور چاول کے نرخوں میں بے یقینی کی صورتحال کا خاتمہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیاء سے ترجیحی تجارت کے معادے کے بعد دوطرفہ تجارت میں خاطر خواجہ اضافہ ہوا ہے اور باہمی تجارت دو ارب ڈالر سے زائد ہو چکی ہے۔(اح)

متعلقہ عنوان :